لندن(مرتضیٰ علی شاہ ) ٹوری پارٹی کے رحمٰن چشتی کو شکست دے کرکامیاب ہونے والی لیبر پارٹی کی رکن پارلیمنٹ نوشابہ خاں کہتی ہیں کہ میرے پاکستانی والد نے مجھے سیاست میں آنے کی ترغیب دی،انھوں نے بتایا کہ میں نے اپنے پاکستانی والد سے متاثر ہوکر انصاف کیلئے جدوجہد کرنے کیلئے سیاست شروع کی۔ انھوں نے بتایا کہ میری جیت کا اعلان ہونے کے بعد سب سے پہلے میری پھوپی نے پاکستان سے مجھے کال کی اور اس کے بعد پاکستان میں میرے رشتہ دار مسلسل مجھے فون پر مبارکبادیں دے رہے ہیں ،4جولائی کا دن اس اعتبار سے حیرت انگیز تھا کہ گلنغام اور رین ہیم سے لیبر نے ٹوریز کو اکھاڑ پھینکا لیکن اس حلقہ کا نتیجہ اس اعتبار سے اہم تھاکیونکہ اس حلقے سے جیتنے والی نوشابہ خان تھیں جن کے والدین کا تعلق پنجاب اور خیبر پختونخوا ہ سے ہے اور ان کے مخالف رحمٰن چشتی تھے جو 2010سے مسلسل یہ نشست جیت رہے تھے ،اور جنھوں نے شہید بے نظیر بھٹو کے ساتھ کام کیاتھا، نوشابہ خان نے لیبر پارٹی کی جانب سے 15,562ووٹ حاصل کی جبکہ ان کے مد مقابل ٹوری پارٹی کے رحمٰن چشتی صرف 11,590 ووٹ حاصل کرسکے۔ یہ سیٹ 2010سے ٹوری پارٹی کی تھی لیکن لیبر پارٹی نے اس دفعہ اس کا ٹارگٹ بنارکھا تھااور سر کیر اسٹارمر نے مئی میں پارٹی کی انتخابی مہم کا آغاز گلنغام سے کیاتھا۔اس سوال کے جواب میں ایک پاکستانی سے یہ سیٹ جیت کر آپ کیسا محسوس کررہی ہیں انھوں نے کہا کہ یہ سب سیاست ہے ،لوگوں کاکہناتھا کہ وہ ٹوری کی حکومت سے عاجز آچکے ہیں ،لوگوں کاکہناتھا کہ ان کو بہت وقت مل گیا ،لوگوں کا کہناتھا کہ ہمارا ہیلتھ کیئر سسٹم ،معیشت ،اسکول اور ہماری اپنی زندگیاں ٹوٹ پھوٹ چکی ہیں وہ ٹوری پارٹی کی نااہل حکومت سے آزادی اور تبدیلی چاہتے تھے۔ نوشابہ خان نے کہا کہ میرے زیادہ تر ووٹر انگریز تھے اور انھوں نے ٹوری پارٹی کے 15 سالہ دور حکومت سے نجات حاصل کرنے کیلئے ایک پاکستان نژاد خاتون کو ووٹ دیا انھوں نے بتایا کہ میری والدہ میری جیت پر بہت جذباتی ہے ،نوشابہ خان نے بتایا کہ وہ بچپن سے والد سے سماجی انصاف کے بارے میں سنتی رہتی تھیں انھوں نے کہا کہ میں جو درسٹ سمجھوں گی اس کیلئے کھڑی ہوں گی ،انھوں نے کہا کہ میری خوبیاں مجھے والد سے ملی ہیں ان کا کہناتھا کہ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آپ کون ہیں اور کہاں سے آئے ہیں ،انھوں نے کہا کہ ہمارا خاندان بہت دولت مند نہیں تھا لیکن انھوں نے جرات وبہادری اور سخت محنت کی خوبیاں مجھے عطاکیں۔ انھوں نے مجھے انصاف،مساوات ،انصاف کیلئے لڑنا اور منزل حاصل کرنے کیلئے سخت محنت کرنا اور بے آواز لوگوں کی آواز بننا سکھایا ، اور یہی خوبیاں مجھے سیاست میں لے آئیں ،انھوں نے پاکستانی ، مسلمان اور ایشیائی نوجوانوں سے کہا کہ وہ سیاست میں آئیں اور ذمہ داریاں سنبھالیں۔ انھوں نے کہا کہ اب یہ ہمارا ملک ہے ہم یہاں رہتے ہیں انھوں نے کہا کہ نئی نسل عام طورپر سوچتی ہے سیاست ان کا کام نہیں ہے لیکن یہ سوچ درست نہیں ہے انھوں آگے آکر مسائل کا حل تلاش کرنا چاہئے اور سسٹم کا حصہ بننا چاہئے۔
اوسلو فرینڈز کمیٹی آف ناروے کے زیر اہتمام عمرہ کی سعادت حاصل کرنے والوں کے اعزاز میں عشائیے کا اہتمام کیا...
پیرس یوکرینی صدر زیلنسکی نے فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون کے ساتھ پیرس میں اہم ملاقات کی ہے۔ یوکرین کے صدر...
لوٹن لوٹن کی بزرگ شخصیت حاجی چوہدری محمد صدیق کی وفات پر برطانیہ کے مختلف علاقوں سے کمیونٹی افراد نے ان کی...
بریڈفورڈ ویسٹ یارکشائر پولیس کو لاپتہ 15سال ز اکرمحمدمغل کی لاش بریڈفورڈ چیلو ڈین ریزروائر میں سے مل گئی...
سلاؤ اوورسیز پاکستانی و کشمیری ہمارے جسم و جان کا حصہ ہیں، ان کے مسائل حل کئے جائیں گے۔ اوورسیز پاکستانیوں و...
لیڈز دنیا بھر کی طرح برطانیہ میں بھی دماغی صحت کا دن منایا گیا۔ اس دن کے منانے کا مقصد دماغی صحت کے بارے میں...
مدینہ منورہ مسجد نبوی میں ایک ہفتے کے دوران 52لاکھ 78ہزار 896نمازیوں اور زائرین کی آمد کا نیا ریکارڈ قائم...
ایتھنز یونان کے دارالحکومت ایتھنز میں مسلم کمیونٹی گریس کے زیر اہتمام شہید سید حسن نصر اللہ کی یاد میں...