برسلز(نیوز ڈیسک) یورپی ممالک نے حال ہی میں آتش زدگی کے بڑھتے ہوئے واقعات میں روس کے ملوث ہونے کا شبہہ ظاہر کردیا۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق نیٹو کے رکن ممالک ہائی الرٹ پر ہیں کیوںکہ انہیں شبہہ ہے کہ روس ہائبرڈ حملے کر رہا ہے ،جس کا مقصد فوجی طاقت کا استعمال کیے بغیر ملکی نظام میں خلل پیدا کرنے کی کوشش ہے۔ پولینڈ کے دارالحکومت وارسا میں مئی میں ایک شاپنگ سینٹر میں آگ لگنے سے 1400سے زائد دکانیں جل گئی تھیں۔ پولینڈ کے وزیر اعظم ڈونلڈ ٹسک نے کہاتھا کہ اس بات کا قوی امکان ہے کہ آگ لگنے کے پیچھے روسی خفیہ ایجنسیوں کا ہاتھ تھا۔ ٹسک نے کہا کہ آتش زدگی اور تخریب کاری کی دیگر کارروائیوں کے شبہ میں 9افراد کو حراست میں لیا گیا تھا۔وارسا کے واقعے سے قبل لتھوانیا کے ایک اور شاپنگ سینٹر میں آگ لگنے کا واقعہ پیش آیا تھا۔ امریکی وزیر خارجہ انتھونی بلنکن نے بھی واقعہ میں روس کے ملوث ہونے کی تصدیق کی۔ انہوں نے کہا کہ کریملن نیٹو کے رکن ممالک کے خلاف ہائبرڈ حملے تیز کر رہا ہے۔ اس کے علاوہ گزشتہ ماہ جمہوریہ چیک کے دارالحکومت پراگ میں ایک بس ڈپو میں گاڑیوں کو آگ لگانے کی کوشش کی گئی تھی۔ اس واقعے میں جنوبی امریکا سے تعلق رکھنے والے ایک شخص پر فرد جرم عائد کی گئی تھی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم کو جرم کے ارتکاب کے لیے ادائیگی کی گئی تھی اور اس کا کسی دہشت گرد گروپ یا مجرمانہ تنظیم سے کوئی تعلق نہیں ہے۔
میڈرڈ اسپین سے تعلق رکھنے والے سابق عالمی نمبر ایک ٹینس اسٹار اور 22گرینڈ سلیم جیتنے والے رافیل نڈال نے اگلے...