وفاقی کا بینہ نے پاور ڈیژن کے 13 اداروں کی نجکاری منظور کرلی

01 اگست ، 2024

اسلام آ باد ( رانا غلام قادر )وفاقی کابینہ نےپاور ڈویژن کے13 اداروں کی نجکاری کرنے کی منظوری دے دی ہے۔ حکومتی ذرائع کے مطا بق کل11 میں سے 9سرکاری بجلی تقسیم کار کمپنیاں نجکاری فہرست میں شامل ہیں۔ جن سر کاری اداروں کی نج کاری کی منظوری دی گئی ہے ان میں فیصل آ باد الیکٹر ک سپلائی کمپنی ‘ گو جرانوالہ الیکٹرک پاور کمپنی ‘ حیدر آ باد الیکٹرک سپلائی کمپنی ‘ملتان الیکٹرک پاور کمپنی ‘ پشاور الیکٹرک سپلائی کمپنی ‘ سکھر الیکٹر پاور کمپنی اور ہزارہ الیکٹر ک سپلائی کمپنی شامل ہیں۔ کوئٹہ الیکٹرک اورٹرائبل الیکٹرک سپلائی کمپنیاں نجکاری فہرست میں شامل نہیں ہیں۔ وفاقی کابینہ نے 4 سرکاری بجلی پیداواری کمپنیو ں کو بھی (جینکوز )نجکاری فہرست میں شامل کرنے کی منظوری دی ہے۔ان کمپنیوں میں جامشورو پاور کمپنی لمیٹڈ (جینکو ون )‘ سنٹرل پاور جنریشن کمپنی لمیٹڈ (جینکو ٹو ) ‘ناردرن پاور جنریشن کمپنی لمیٹڈ (جینکو فور ) لاکھڑا پاور جنریشن کمپنی لمیٹڈ (جینکو فور ) شامل ہیں۔ ذرائع کے مطا بق وفاقی کابینہ نے پاور ڈویژن کے 6 اداروں کو قومی اہمیت کےادارے قرار دینے کی منظوری دی ہے۔پاور ہولڈنگ لمیٹڈ،سی پی پی اے‘جینکو ہولڈنگ کمپنی لمیٹڈ ‘ نیشنل پاور پارکس مینجمنٹ کمپنی لمیٹڈ ‘ پاور پلاننگ اینڈ مانٹرنگ کمپنی لمیٹڈ اور پاور انفارمیشن ٹیکن الوجی کمپنی لمیٹڈ کو قومی اہمیت کے ادارے قرار دیا گیا ہے۔وفاقی کابینہ نے پاور ڈویژن کے 4 اداروں کی تنظیم نو کی منظوری دی ہے۔کوئٹہ الیکٹرک سپلائی کمپنی اور ٹرائبل ایریازلیکٹرک سپلائی کمپنیوں کی تنظیم نو ہوگی۔ نیشنل ٹرانسمشن اینڈڈسپیچ کمپنی (این ٹی ڈی سی) اور نیسپاک کی بھی تنظیم نو کی جائے گی۔ نیشنل انرجی ایفی شنسی اینڈکنزر ویشن اتھارٹی (نیکا) اور پر ائیویٹ پاور اینڈانفرا سٹرکچر بورڈ ( پی پی آئی بی ) کو Statutory ادارے قرار دیاگیا ہے۔