12 ہزار افغانوں کو پاکستانی پاسپورٹ جاری کیے جانے کی تحقیقات مکمل

01 اگست ، 2024

کراچی (اسد ابن حسن) ایک برس سے زائد جوائنٹ ٹاسک فورس جس میں آٹھ اداروں کے ممبران ایف آئی اے کاؤنٹر ٹیررازم ونگ، آئی ایس آئی ایم آئی، ایف بی ار، نادرا، پی ٹی اے، داخلہ کا نمائندہ، پاسپورٹ اینڈ امیگریشن اور آئی بی کا نمائندہ بطور کنوینر شامل تھے اس نے اپنی چشم کشاء رپورٹ جو 12 ہزار پاکستانی پاسپورٹ جو افغانیوں کو جاری کیے گئے اس کو مکمل کر کے ایک اعلی سطح کے اجلاس میں پیش کر دیا ہے۔ رپورٹ کے مطابق جعلی پاسپورٹس کی تعداد 2506، تصاویر تبدیلی اور ڈیٹا تبدیلی کے 1652، ایکٹو پاسپورٹس کی تعداد 7613 اور مینول پاسپورٹس کی تعداد 50 رہی۔ نادرا اور پاسپورٹ ملازمین کے خلاف مجموعی طور پر پورے ملک میں 32 مقدمات درج ہوئے اور 40 افراد گرفتار ہوئے۔ نادرا کے خلاف 34 انکوائریاں ہوئیں جن میں سے 24 مقدمات درج ہوئے اور 22 گرفتاریاں ہوئیں۔ اسلام آباد سی ٹی ڈبلیو میں سب سے زیادہ 11 مقدمات درج ہوئے، پشاور میں 10َْ، لاہور میں دو اور کراچی میں صرف ایک مقدمہ درج ہوا۔ ان مقدمات میں نامزد ملزمان نے مبینہ طور پر بھاری رشوتوں کے عوض سینکڑوں جعلی شناختی کارڈ کا اجرا کیا اور جن کی بنیاد پر افغان شہریوں کو پاکستانی پاسپورٹ جاری کر دیے گئے۔ پاسپورٹ اینڈ امیگریشن کے حوالے سے 37 شکایتیں موصول ہوئیں اور غیر پاکستانیوں کو تمام صوبوں سے 8101 پاکستانی پاسپورٹ جاری کیے گئے۔ اس حوالے سے 8 مقدمات درج ہوئے ان میں سے چھ سی ٹی ڈبلیو اسلام آباد میں اور دو پشاور میں درج ہوئے۔ ایف آئی اے کے تین اہلکاروں کو اس دھندے میں ملوث ہونے کے شعبے میں اسلام آباد ہیڈ کوارٹر ٹرانسفر کر دیا گیا اور ان کے خلاف تحقیقات جاری ہیں۔