لندن میں 6 جائیدادیں کسی فرد واحد کی نہیں، ایم کیو ایم کا دعویٰ

01 اگست ، 2024

اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار) ایم کیو ایم پاکستان نے دعویٰ کیا ہے کہ لندن میں 6 جائیدادیں ایم کیو ایم شہداء اور دیگر قربانیاں دینے والوں کی امانت ہیں، کسی فرد واحد کی نہیں، جائیدادیں ایم کیو ایم کے نام خریدی گئیں، برطانیہ کی عدالت نے جائیدادوں کے لئے ہمارے حق میں فیصلہ دیا، ہم دوبارہ پٹیشن دائر کرنے جارہے ہیں، مقدمہ پھر کورٹ میں چلے گا پاکستان ہمارے لئے سیاست کا محور و مرکز ہے۔ سیاسی لوگوں کو مذاکرات سیاسی طور پر ہی کرنے چاہئیں۔ آئی پی پیز کی تحقیقات ہونی چاہئے جن لوگوں نے غلط فیصلے کئے انہیں منظر عام پر لایا جانا چاہئے۔ عوام مشکل میں ہیں، وزیراعظم سے وقت مانگا ہے، ان کے سامنے مطالبہ رکھیں گے۔ ایم کیو ایم پاکستان کے علاوہ کسی دوسری ایم کیو ایم کو نہیں مانتے۔ ایران میں اسماعیل ہانیہ کی شہادت پر بہت دکھ ہوا ہے، اللہ شہید کے درجات بلند کرے۔ ان خیالات کا اظہار ایم کیو ایم پاکستان کے چیئرمین خالد مقبول صدیقی اور ڈاکٹر فاروق ستار نے بدھ کو نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ چیئرمین ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم نے 22 اگست 2016ء کو پاکستان کی حرمت کی خاطر اپنی قیادت سے لاتعلقی کا اعلان کیا تھا، جب پاکستان کیخلاف نعرے لگے تو ہم نے لاتعلقی کا اعلان کیا تھا ہم نے 23 اگست 2016 کو آئین پاکستان اور ریاست پاکستان کیساتھ کھڑے ہوئے تھے۔ بانی خود ایم کیو ایم کی قیادت سے دستبردار ہوئے تھے۔ انہوں نے خود اختیارات رابطہ کمیٹی کے سپرد کر دیئے تھے۔