پاکستان بھر میں موسلادھار بارش ، نشیبی علاقے زیر آب، 14افرادجاں بحق

05 اگست ، 2024

اسلام آباد(خبرایجنسیاں) پاکستان بھر میںموسلا دھاربارشوں کے باعث 14افرادجاں بحق ہوگئے، بارشوں کے باعث نشیبی علاقےزیر آب آگئےہیں، برساتی نالوں میں طغیانی سے کھڑی فصلیں تباہ جبکہ سیکڑوں مکانات پانی میں ڈوب گئے ہیں اور نظام زندگی معطل ہوگیاہے، کئی ،مقامات پر شاہراہیں پانی میں بہہ گئیں اورزمینی رابطے منقطع ہوگئےہیں،بجلی کا ترسیلی نظام بھی بری طرح متاثر ہواہے،جنوبی پنجاب میں فلیش فلڈنگ کے باعث سرکاری ملازمین کی چھٹیاں منسوخ کرکے الرٹ جاری کردیاگیاہے، دریائے کابل میں بھی سیلابی صورتحال ہے ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق میانوالی میں بارش کے باعث برساتی نالوں میں شدید طغیانی سے فصلوں کو شدید نقصان پہنچا جبکہ روجھان میں کوہ سلیمان سے نکلنے والے زنگی اور سوری نالوں میں طغیانی سے سیلابی ریلا قریبی بستیوں میں داخل ہوگیا جس کے باعث 100 سے زائد مکانات پانی میں ڈوب گئے، علاقہ مکین اپنی مدد آپ کے تحت محفوظ مقامات پر منتقل ہوگئے ہیں۔بارشوں سے کندیاں کے قریب دریائے سندھ میں طغیانی اور چشمہ بیراج کے مقام پر درمیانے درجے کا سیلاب برقرار ہے۔سندھ کے علاقے جامشورو، خیر پور ناتھن اور اوستہ محمد میں بادل کھل کر برسے، جامشورو میں بارش کے باعث کئی مکانوں کی چھتیں گرنے سے خاتون سمیت 2 افراد جاں بحق ہوگئے۔نوشہرو فیروز میں چھتیں گرنے کے تین واقعات میں ایک بچی جاں بحق جبکہ 5 افراد زخمی ہوگئے، جیکب آباد میں گاں شاہ دوست میں بارش سے مکان کی چھت گر گئی، چھت گرنے سے2 افراد ملبے تلے دب کرجاں بحق ہوگئے۔دادو میں مسلسل بارش سے ندی نالوں میں طغیانی آ گئی، کاچھو کے سیکڑوں دیہات کا دادو اور جوہی شہر سے زمینی رابطہ منقطع ہوگیا ہے۔خیبرپختونخوا ہ کے ضلع کرک میں کمرے کی چھت گرنے سے 2 بچے جاں بحق جبکہ خاتون سمیت 3 افراد زخمی ہوئے۔ضلع کرک میں دو بچوں سمیت 4 افراد برساتی نالوں میں ڈوب گئے، تین کی نعشیں نکال لی گئیں، بابل خیل برساتی نالے کوعبور کرنے کے دوران نانا اور نواسہ ڈوب گئے، لواغرالگڈہ میں برساتی نالے میں ڈوبنے والے 26 سالہ شہزاد کی نعش نکال لی گئی۔ٹانک میں بارش سے مکان کی چھت گرنے سے بچے سمیت 3 خواتین جاں بحق جبکہ 2 افراد زخمی ہوگئے۔میڈیا رپورٹس کے مطابق سیلابی صورتحال کی وجہ سے کئی مقامات پر شاہراہیں پانی میں بہہ گئی ہیں جس کی وجہ سے زمینی رابطے منقطع ہو نے سے نظام زندگی معطل ہو گیا ہے ۔ مختلف علاقوں میں بجلی کا ترسیلی نظام بھی بری طرح متاثر ہوا ہے جس کی وجہ سے لوگوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے ۔ ایف الیون ایریا میں بارش کے پانی میں نہاتےہوئے دوبچے کرنٹ لگنےسےجاں بحق ہوگئے ، جیکب آباد میں بارشوں سے سیلاب کا خطرہ، ضلع انتظامیہ نے رین ایمرجنسی نافذ کردی، سرکاری ملازمین کی چھٹیاں منسوخ، ہائی الرٹ رہنے کے احکامات دیدیئےگئےہیں۔ بلوچستان اورجنوبی پنجاب میں ہل ٹورینٹ کے باعث فلیش فلڈنگ جبکہ دریائے کابل میں سیلابی صورتحال ہے، این ڈی ایم اے نے الرٹ جاری کرتےہوئے نشیبی علاقوں کے رہائشی افرادکو خصوصی احتیاطی تدابیر اختیار کرنےکی ہدایت کی ہے۔ ادھر بلوچستان کے علاقوںژوب، سبی، نصیر آباد، قلات، لاڑکانہ، حیدرآباد (دادو اور جامشورو) ڈویژن کے ندی نالوں میں درمیانے سے اونچے درجے کا سیلاب ہے۔ دریائے کابل کے معاون ندی نالوں میں درمیانے سے اونچے درجے کی طغیانی کا خدشہ ہے، گلگت بلتستان ضلع استور کےعلاقہ پرشینگ، مشکے گاؤں اور رامکمہ گاؤں میں تیز بارش، لینڈ سلائیڈنگ، سیلاب سےزرعی زمینیں تباہ کئی مکان بھی زد میں آگئےہیںکھڑی فصلیں، درخت تباہ اور مکانات کو شدید نقصان پہنچاہے۔ آزادکشمیر کے مختلف علاقوںمیںشدید بارشوں کے بعد برساتی نالوںمیں طغیانی آئی ہوئی ہے اور بجلی کا نظام درہم برہم ہو چکا ہے ۔بلوچستان کے ضلع قلات میں موسلادھار برسات کے باعث زاوہ ندی میں طغیانی آگئی۔ اپر چترال کے ضلعی ہیڈ کوارٹر بونی میں گلیشئر پھٹنے سے بونی نالے میں اونچے درجے کا سیلاب آگیا، جورابطہ پل اور زیر کاشت فصلوں کو بہا لے گیا۔جامشورو میں کوہستانی علاقے میں بارش نے تباہی مچادی، مکان کی چھت گرنے سے خاتون سمیت 2 افراد جاں بحق ہوگئے، برساتی پانی گھروں میں داخل ہوگیا، متعدد بھیڑ بکریاں برساتی پانی میں بہہ گئیں، کئی دیہات کا جامشورو سے زمینی راستہ منقطع ہوگیا۔ بارشوں سےشاہراہ قراقرم کو بھی نقصان پہنچا ہے۔