جنوبی ایشیا میں توانائی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے علاقائی تعاون ناگزیرہے، ماہرین

05 اگست ، 2024

اسلام آباد(نمائندہ جنگ) ماہرین نےجنوبی ایشیا میں توانائی کے چیلنجز سے نمٹنے کیلئے علاقائی تعاون کو ناگزیر قرار دیاہے،ادارہ برائے پائیدار ترقی اور فریڈرش ناومن فائونڈیشن (ایف این ایف) کے مشترکہ طور پر تیار کردہ مطالعے ”جنوبی ایشیا میں توانائی کی سیکورٹی ، پائیدار ذرائع کی جانب منتقلی کا معاملہ“ کی کی رونمائی کے موقع پر کیا۔ اس موقع پر فریڈرش ناومن فائونڈیشن کی کنٹری ہیڈ برگیٹ لام نے پاکستان میں توانائی کی قیمتوں پر موجودہ توجہ کے پیش نظر پائیدار توانائی کی پالیسیوں کی فوری ضرورت پر زور دیا،انہوں نےکہا کہ پاکستان کی بڑھتی ہوئی آبادی اور گردشی قرضے کی وجہ سے اشیاءکی قیمتوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوںنے ایندھن کے لئے عالمی مارکیٹ پر انحصار کو کم کرنے کی ضرورت پر زور دیا۔ایس ڈی پی آئی کے انرجی یونٹ کے سربراہ، عبید الرحمٰن ضیاءنے کہا کہ یہ مطالعہ خطے کے توانائی کے شعبے کے لئے ایک زیادہ جامع اور سبز مستقبل کے لئے ایک روڈ میپ تیار کرتا ہے۔ سری لنکا میں سنٹر فار انوائرمنٹل جسٹس کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر، ہیمنتا ویٹھاناجے نے قابل تجدید توانائی کے ماحولیاتی اثرات کا جائزہ لینے اور اس بات کو یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا ، ایس ڈی پی آئی کے ریسرچ فیلو ڈاکٹر خالد ولید نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی سے پیدا ہونے والے چیلنجز، قابل تجدید توانائی کی انضمام اور تجارتی ٹیرف کے مسائل سے نمٹنے کے لئے ایک مربوط اور تعاون پر مبنی علاقائی نقطہ نظر کی ضرورت ہے۔ سینٹرل ایشیا ریجنل اکنامک کوآپریشن کے سینئر ریسرچ اسپیشلسٹ ڈاکٹر غلام صمد ،ایس اے اے آر سی انرجی سینٹر کے ریسرچ فیلو احسن جاوید اورشوکت علی نے بھی خطاب کیا ۔