کراچی (ٹی وی رپورٹ)سابق نگراں وفاقی وزیر اورمعروف صنعت کار گوہر اعجاز کا کہنا ہے کہ آئی پی پیزکے معاملے پر بدانتظامی ہے کوئی پوچھنے والا نہیں کہ پلانٹس کیوں33 فیصد پر چل رہے ہیں‘ آئندہ25 سال ہم ان ہی معاہدوں کے یرغمال رہیں گے ‘اس معاملے پر پاکستانی اسٹیبلشمنٹ پریشان ہے کیوں کہ وہ دیکھ رہی ہے کہ معیشت کارکردگی نہیں دکھا رہی 40 افراد بہت طاقتور ہیں فائلیں رکوا دیں۔وزیراعظم شہبا زشریف اور صدر مملکت آصف زرداری سے کہوں گا کہ اس معاملے کو دیکھیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام ”ایک دن جیو کے ساتھ“میں میزبان سہیل وڑائچ کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کیا۔گوہر اعجاز کا کہناتھاکہ میں نے ایک آیت پڑھی اس کے بعد میری زندگی بدل گئی‘ میں نے کہا کہ آج کے بعد جو ہماری آمدنی ہوگی وہ 50 فیصد ہم اللہ کی راہ میں خرچ کریں گے‘اس کے بعد اللہ میرا ہاتھ پکڑتا چلا گیا مجھے پتہ ہی نہیں چلا کہ پچھلے چھ سال میں میرے ساتھ کیا ہوا۔2018ء میں اس معاملے کو اٹھایا تھا اس وقت اٹھا مگر ایک جگہ پر جاکر رک گیا۔40 افراد بہت طاقتور ہیں فائلیں رکوا دیں، مذاکرات ڈالر کی 148 اور اپنا منافع12 فیصد پرصرف16 پروجیکٹس کا ہواباقی پروجیکٹس کا نہیں ہوا۔ صنعت اس لئے ترقی نہیں کررہی کیوں کہ ہم انڈسٹری کو انرجی کی قیمت نہیں دیتے۔اس وقت40 لوگ ہیں اور24 کروڑ عوام ہیں ۔ مجھے اللہ تعالیٰ پر یقین ہے کہ وہ میری حفاظت کریگا ‘ میں40 لوگوں سے تو نہیں گھبراؤں گا۔33 فیصد پر اس وقت ان کے پلانٹس چل رہے ہیں۔ وہ 33 فیصد پر چلاکر 100 فیصد کے پیسے لے رہے ہیں ۔ پرائیویٹ سیکٹر36 فیصد پر چل رہا ہے اور100 فیصد پر پیسے لے رہا ہے۔مس مینجمنٹ ہے کوئی پوچھنے والا نہیں ہے کہ پلانٹس کیوں33 فیصد پر چل رہے ہیں۔اس وقت24 روپے ایوریج پر ہم capacity دے رہے ہیں جو پوری دنیا میں 8 روپے ہوتی ہے۔ تمام صارفین کی16 روپے زائد ادائیگی ہورہی ہے اس کے پیچھے کوئی کام کرنے کو تیا رنہیں ہے۔16 سینٹ پر کوئی صنعت نہیں چل سکتی۔آئندہ25 سال ہم ان ہی معاہدوں کے یرغمال رہیں گے ۔ ان معاہدوں کے بعد تیل میں ، کوئلے میں چوریاں ہیں۔دنیا میں ونڈ پاور دس روپے ہے ہمارے ہاں ونڈ پاور40 روپے ہے۔کوئلے کے کارخانے پوری دنیا میں700ملین ڈالر کے لگے ہیں۔یہاں ڈیڑھ بلین ڈالر میں کوئلے کے کارخانے لگے ہیں۔کمیشن تو پانچ فیصد ہوتا ہے یہ تو 100 فیصد اوپر لگے ہوئے ہیں۔میں سپریم کورٹ میں بھی درخواست دے رہا ہوں کہ فرانزک آڈٹ کروالیں ۔ پاکستان کا اس وقت سب سے بڑا مسئلہ انرجی ہے۔40 کاروباری گھر انے سیانے ہیں 100 روپے کا کارخانہ200 روپے میں لگا گئے ہیں۔ وہ سب اتنے بے وقوف تھے کہ ان کے ساتھ کاروبار کر گئے ہیں۔100 کی چیز 200 میں خرید کر25 سال کے معاہدے کر لئے ہیں۔52 فیصد کارخانے حکومت کے ہیں کیا وہ ریکوڈک کی طرح دنیا میں پٹیشن دائر کردیں گے ۔ 20 فیصد جو بین الاقوامی سرمایہ کار ہیں ان پر بھی نظر مار لیں وہ جو 20 فیصد باقی پلانٹس ہیں وہ بھی شاید پاکستانیوں کے ہیں۔میرے پاس تین فیکٹریاں ہیں تینوں بند کردی ہیں۔30 جو ن کے بعد100 ٹیکسٹائل ملز اور صنعتیں بند ہوگئی ہیں۔ لاکھوں لوگ بے روزگار ہوگئے ہیں 16 سینٹ پر کچھ نہیں چل سکتا۔صرف یہ40 صنعت کار نہیں ہیں24 کروڑ عوام میں لاکھوں صنعت کار ہیں۔صرف یہ 40 صنعت کار نہیں کہ ان کے لئے ہم پورے پاکستان کا مستقبل قربان کردیں۔ ایس آئی ایف سی بہت اچھا تصور ہے ہمیں اسے صرف فعال بنانا ہے ۔ایس آئی ایف سی جتنی مضبوط ہوگی پاکستان کی معیشت مضبوط ہوگی۔
اسلام آ باد وزیراعظم شہباز شریف نے اسلام آ باد میں پولیو مہم کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ملک سے...
دبئی اسپیکٹیٹر انڈیکس، جو ایک وسیع پیمانے پر فالو کیا جانے والا پلیٹ فارم ہے جو عالمی ڈیٹا اور رجحانات پر...
میرانشاہ شمالی وزیرستان کی ضلعی انتظامیہ نے سکیورٹی خدشات کے پیش نظر ضلع بھر میں صبح 6 بجے سے کرفیو نافذ کردیا...
اسلام آ باد صدر وزیراعظم نے ، یوم اقبال پر پیغامات میں کہا ہے کہ آئیے، عہد کریں مضبوط، خودمختار اور ترقی...
اسلام آباد وفاقی دارالحکومت کے پوش ایریا کے نجی ہاسٹل میں رہائش پذیر اسلامی یونیورسٹی کی 22 سالہ طالبہ کو...
کراچی وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ TDAP ملک کی برآمدات میں اضافے اور بین الاقوامی سطح پر پاکستانی مصنوعات...
تربت نیشنل پارٹی ضلع کیچ کے ضلع کونسل کا اجلاس بیاد حاجی واحد بخش مرحوم زیر صدارت مرکزی صدر ڈاکٹر عبدالمالک...
اسلام آباد وزارت سائنس و ٹیکنالوجی اور اس سے منسلک اداروں کے ملازمین کی تنخواہوں وغیرہ کیلئے نان ڈویلپمنٹ...