آئی پی پیز، ترجیحات زیرغور ہیں، شہباز شریف

05 اگست ، 2024

اسلام آباد ،لاہور( نیوز رپورٹر ، نمائندہ جنگ ) وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ مہنگائی اور بجلی مسائل سے آگاہ ہیں، سی پیک منصوبے ہمارے دور میں مکمل ہونگے،آئی پی پیز سے متعلق ترجیحات زیرغور ہیں،چین سے دوستی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، امید ہے چینی حکومت قرضے 5 سال ری شیڈول کرنیکی درخواست پر مثبت ردعمل دیگی، وزیراعظم نے معاشی ٹیم کو ایف بی آر کی ٹرانسمیشن تیز کرنیکا ہدف اور ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کی خرابیوں کے ذمہ داروں کیخلاف فوری کارروائی کا حکم دیدیا،ادھر وزیر اعظم نے کہا ہے کہ پاکستان کشمیریوں کی سیاسی،سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا ۔ وزیراعظم شہباز شریف سےچائنہ پبلک ڈپلومیسی ایسوسی ایشن کی دعوت پر چین کا دورہ کرنے والے سینئر صحافیوں نے ملاقات کی۔ وفد نے وزیراعظم کو دورہ چین کی کامیابی سے آگاہ کیا۔ وفد سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ چین کے ساتھ دوستی اور تعلقات پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا ، چین پاکستان کا دیرینہ دوست ہے جس نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کی مدد کی۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری جیسے قومی نوعیت کے ترقیاتی منصوبوں پر تمام سٹیک ہولڈرز کو سیاست کو بالائے طاق رکھتے ہوئے کام کرنا چاہئے۔ اپنے حالیہ دورہ چین میں اہم مقاصد حاصل کئے ،پاکستان نے چین کو باضابطہ طور پر پاکستانی قرضوں کو 5سال کیلئے ری شیڈول کرنے کی درخواست کی ہے، امید ہے کہ چینی حکومت ہماری درخواست پر مثبت ردعمل کا اظہار کرے گی،وزیر اعظم نے کہا کہ مہنگائی اور بجلی کے مسائل سے بخوبی آگاہ ہوں ،آئی پی پیز پر ترجیحات کا جائزہ لے رہے ہیں،200یونٹس تک کے صارفین کو ریلیف دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ اگلے کچھ عرصے میں چین کی متعدد کمپنیاں پاکستان میں سرمایہ کاری کرینگی، چین کی عوام کی ترقی انکی یکجہتی میں پنہاں ہے،پاکستانی عوام کو بھی معاشی ترقی کے اہداف حاصل کرنے کیلئے مٹھی کی طرح یکجا ہونا پڑے گا۔ پاکستان میں کام کرنے والے چینی شہریوں کی سکیورٹی پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا، ان کی حفاظت پر حکومت اور ادارے ایک پیج پر ہیں، اسے اپنی ذمہ داری سمجھتے ہیں۔وزیر اعظم نے کہا کہ سی پیک جاری ہے اور جاری رہے گا، ہماری کوشش ہے کہ سی پیک کے منصوبوں کو اپنی حکومت کے دور میں جلد از جلد مکمل کریں۔وفد نے وزیرِ اعظم شہباز شریف کی قیادت میں حکومت کی کاروبار و سرمایہ کار دوست پالیسیوں پر انہیں خراجِ تحسین پیش کیا، وفد نے وزیرِ اعظم کو چینی قیادت اور چینی عوام کے حکومت پاکستان کے بارے تاثرات سے آگاہ کرتے ہوئے بتایا کہ پاکستان میں چینی سرمایہ کاری بالخصوص چین پاکستان اقتصادی راہداری پر کام کی موجودہ رفتار اور منصوبوں کی تکمیل کیلئے وزیرِ اعظم شہباز شریف کی قیادت میں حکومتی اقدامات پر اطمینان کا تاثر پایا جاتا ہے، چینی عہدیداران نے شہباز سپیڈ کا بارہا ذکر کرتے ہوئے وزیرِ اعظم کے اصلاحاتی اقدامات کی بھی تعریف کی۔وزیراعظم شہباز شریف سے سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان ،رانا مشہود، شیزا فاطمہ، اسد الرحمان گیلانی نے بھی ملاقات کی۔ دریں اثناء وزیرِ اعظم شہباز شریف نے اتوار کو اپنی زیرِ صدارت ٹریک اینڈ ٹریس کے حوالے سے بلا ئے گئےجائزہ اجلاس کے دوران معاشی ٹیم کو ایف بی آر کی ٹرانسفارمیشن کی رفتار کو تیز کرنے کا ہدف دے دیا۔وزیرِ اعظم نے کہا کہ مکمل ڈیجیٹائزیشن اور جدید تقاضوں سے ہم آہنگ ریسٹرکچرنگ ایف بی آر کے ٹرانسفارمیشن پلان کا حصہ ہیں، وزیر اعظم نے وزیرِ مملکت برائے خزانہ کو ایف بی آر ٹرانسفارمیشن منصوبے کی نگرانی کی ذمہ داری سونپ دی،وزیرِ اعظم کو ٹریک اینڈ ٹریس کے حوالے سے تفصیلی رپورٹ پیش کی گئی ۔ وزیرِ اعظم نے ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے حوالے سے خرابیوں و بے ضابطیوں کے ذمہ داران کیخلاف فوری کارروائی کی ہدایت بھی کی ، وزیر اعظم نے کہا کہ پاکستان کے ٹیکس نظام کی بہتری کیلئے ایف بی آر کی اصلاحات بہت ضروری ہیں، پاکستان کے غریب عوام کی ایک ایک پائی بچانے کیلئے دن رات محنت کرینگے۔ انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کی ڈیجیٹائیزیشن میں کسی قسم کا تعطل قبول نہیں، اجلاس میں وفاقی وزراء محمد اورنگزیب، احد خان چیمہ، وزیرِ مملکت علی پرویز ملک، وزیرِ اعظم کے کوارڈینیٹر رانا احسان افضل اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔ اجلاس کو ٹریک اینڈ ٹریس سسٹم کے حوالے سے رپورٹ پیش کرنے کے ساتھ ساتھ ایف بی آر کی ڈیجیٹائزیشن پر پیشرفت سے بھی آگاہ کیا گیا،وزیر اعظم نے ایف بی آر کی ٹریک اینڈ ٹریس کے مکمل نفاذ میں غفلت کے ذمہ داران کو کیفرِ کردار تک پہنچانے کیلئے تمام اقدامات پر جلد عملدرآمد کی ہدایت کی۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم کی زیرصدارت ماڈل ٹائون میں اہم مشاورتی اجلاس ہوا ، اجلاس میں موجودہ سیاسی و معاشی صورتحال پر اہم مشاورت کی گئی،وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے شرکاء کو تاجر برادی سے ہونے والی ملاقاتوں کے حوالے سے آگاہ کیا۔ شہباز شریف نے کہا کہ ہماری کوشش ہے کہ غریب اور متوسط طبقے کو زیادہ سے زیادہ ریلیف فراہم کریں،پوری کوشش ہے کہ جلد سے جلد ملک کو معاشی گرداب سے نکالیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی برآمدات کو زیادہ سے زیادہ بڑھانا اور درآمدات کو کم کرنا چاہتے ہیں ۔ مزید برآں یوم استحصال کے موقع پر اپنے بیان میں شہباشریف کا کہناتھاکہ 5 اگست 2019 کو ہندوستان نے غیر قانونی طور پر بھارتی زیرِ تسلط جموں و کشمیر پر اپنے شکنجے کو مزید مضبوط کرنے کیلئے نئے اور مذموم اقدامات کا ایک گھناؤنا سلسلہ شروع کیا،تب سے ہندوستان دنیا کو یہ دھوکہ دینے کی کوشش کر رہا ہے کہ جموں اور کشمیر اس کی سرزمین کا اٹوٹ انگ ہے،تاہم بین الاقوامی قوانین،تاریخی حقائق، اخلاقی اصول اور زمینی صورتحال بھارت کے بے بنیاد اور جھوٹ پر مبنی دعوئوں کا پردہ فاش کرتے ہیں،پاکستان کشمیریوں کی سیاسی،سفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔