4دہشت گرد ہلاک

اداریہ
05 اگست ، 2024

ایک میڈیا رپورٹ کے مطابق سیکورٹی فورسز اور محکمہ انسداددہشت گردی(سی ٹی ڈی)نے مشترکہ آپریشن کرتے ہوئے ضلع مردان میںکالعدم تحریک طالبان پاکستان سے تعلق رکھنےوالے4دہشت گرد ہلاک کردیے۔دوسری جانب سی ٹی ڈی پنجاب نےصوبے کے مختلف شہروں میںخفیہ اطلاعات پر مبنی 78آپریشنوں میں تین دہشت گرد گرفتار کیے ،جن میں داعش کا ایک اہم کمانڈر بھی شامل ہے۔ افغانستان اور اندرون ملک چھپے ہوئے دہشت گرد وں نے2021کے بعد سے اپنی مذموم کارروائیاں پھر سے شروع کررکھی ہیں۔بعض اطلاعات کے مطابق وہ سندھ میں ڈاکوئوں کے ساتھ مل کر بھی شہریوں کو لوٹنے اور ان میں خوف وہراس پھیلانے کا باعث بن رہے ہیں۔وزیراعظم شہباز شریف کا کہنا ہے کہ ہر معاملہ فوج پر چھوڑ دینا خطرناک روش ہے،صوبائی حکومتیں سیکورٹی کی ذمہ داریوں سے مبرا نہیں ہوسکتیں۔دہشت گردی کے خلاف جاری جنگ میں پائی جانے والے شبہات کے بارے میں وزیراعظم کی رائے بالکل بجا ہے۔گزشتہ دو دہائیوں کے دوران پاک فوج نے ضرب عضب اور ردالفساد سمیت ملک کے طول وعرض ،خصوصاً سرحدی علاقوں میں کامیاب آپریشن کیے اور ہزاروں دہشت گردوں کو ہلاک یا گرفتار کیا،یا انکی ایک بڑی تعداد افغانستان فرار ہوگئی۔درپیش صورتحال بتاتی ہے کہ حالیہ کارروائیوں میں دہشت گردوں کا سب سےبڑا اور مذموم ہدف سیکورٹی اہل کار ہیں، ملک دشمن عناصراس وقت سب سے زیادہ صوبہ خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں کارروائیاں کررہے ہیںاور دوسرے علاقے بھی ان سے محفوظ نہیں ۔ان کی سرکوبی میں کوئی کسر اٹھا نہیں رکھنی چاہئے،جس کے لئے آپریشن عزم استحکام ناگزیر ہوچکا ہے ۔سہولت کاروں کے خلاف ٹھوس کارروائی بھی دہشت گردی کیخلاف جاری جنگ سے کم اہمیت کی حامل قرار نہیں دی جاسکتی۔