کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیو نیوز کے پروگرام نیا پاکستان میں میزبان شہزاد اقبال سے گفتگو کرتے ہوئے ن لیگ کے رہنما طلال چوہدری نے کہا کہ کسی ادارے کو روکنا یا ترمیم کرنا پارلیمنٹ کا اختیار ہے، اقلیتی فیصلے کے نصف نکات بھی تسلیم کرلیں تو اکثریتی فیصلے کی کوئی آئینی حیثیت نہیں ، قانون بننے کے بعد اسے کوئی ادارہ محاذ آرائی سمجھ لے یہ آئین سے باہر کی بات ہے، پارلیمنٹ motherانسٹی ٹیوشن، کیسے کسی ادارے کے ماتحت ہوجائے، سابق سیکرٹری الیکشن کمیشن پاکستان کنور دلشاد نے کہا کہ مخصوص نشستوں کے حوالے سے جو سپریم کورٹ آف پاکستان کا فیصلہ آیا تھا وہ اکثریتی فیصلہ تھا، اکثریتی فیصلہ آئین اور قانو ن کے مطابق اسی پر عملدرآمد کرنا پڑتا ہے ، ۔ ساری ذمہ داری اب الیکشن کمیشن آف پاکستان پر عائدہوتی ہے کہ وہ اس پر عملدرآمد کروائے۔ طلال چوہدری نے پروگرام میں کہا کہ مخصوص نشستوں کے کیس میں جو نکات دو جج صاحبان کی طرف سے اٹھائے گئے ہیں وہ قابل غور ہیں، اگر ان نکات میں سے نصف کو بھی تسلیم کر لیا جائے تو جو اکثریتی فیصلہ ہے اس کی کوئی آئینی حیثیت نہیں رہتی ،بیشتر اوقات اقلیت میں آنے والے فیصلے حق اور سچ اور آئین پر مبنی ہوتے ہیں ۔ جب مارشل لاء لگتے تھے جب مارشل لاء کو عدالتیں دوام دیتی تھیں ligitmate کرتی تھیں تو اس وقت بھی جو مارشل لاء کے خلاف ہوتے تھے تو کئی دفعہ اقلیتی فیصلے ہوتے تھے ،کئی دفعہ اقلیتی فیصلے تاریخ میں یاد رکھے جاتے ہیں ،بے شک اکثریت فیصلہ کرے کچھ وقت پر اس پر عملدرآمد بھی ہوجائے لیکن اقلیتی فیصلوں کی اہمیت تاریخ میں اہم ہے اور جو نکات اس پر اٹھائے گئے ہیں وہ قابل غور ہیں۔ کاش پارلیمنٹ اس پر پہلے غور کرتی میں پہلے بھی کہہ چکا ہوں جب تک پارلیمنٹ نہیں بنے گی پارلیمنٹ جب تک میونسپل کارپوریشن بنی رہے گی اسی طرح انکروچ ہوتا رہے گا ۔ اسی طرح ان کی اسپیس لی جاتی رہے گی ۔ جج صاحبان نے نہ صرف پارلیمنٹ کو بھی باقی اداروں کو بھی جگایا ہے۔کہ آپ اپنی ذمہ داریوں کو دیکھیں۔طلال چوہدری نے کہا کہ کئی دفعہ اقلیتی فیصلے تاریخ میں سنہرے حروف سے لکھے جاتے ہیں اس کی مثال میں نے جب آمریت کو مہر عدالتیں لگاتی ہیں کہ وہ بالکل ٹھیک ہے اس وقت بھی کئی دفعہ اقلیت ایک سائیڈ پر ہوجاتی ہے میں نے چند فیصلوں کی بات کی ہے اور اس بات کا فیصلہ تاریخ بھی کرے گی اور آئین اور قانون کو سمجھنے والے بھی کریں گے۔ کیا اس نکات جو دو ججز صاحبان نے اٹھائے ہیں قابل غور ہیں کہ نہیں ہیں۔ مجھے صرف اتنا بتا دیں میں بھی قانون کا طالب علم ہوں میرے لیے تشویش کی بات ہے سپریم کورٹ آف پاکستان میں اتنی بڑی تقسیم ہو آئین اور قانونی معاملات پر۔ن لیگی رہنما نے کہا کہ عملدرآمد وہی ہونا چاہیے جو قانون میں یا آئین میں دیا گیا ہے۔ اگر آرمی ایکٹ اور اس میں ایک رولز جس میں توسیع دی جاتی ہے آرمی چیف کو وہ رول نہ ہو تو آپ ریفرکردیتے ہیں پارلیمنٹ کو معاملہ کہ چھ مہینے میں قانون سازی کریں اگر آئین خاموش ہے کلیئر نہیں ہے اس کلیئرٹی مانگنے کے لیے پارلیمنٹ کو نہیں بھیجتے بلکہ اپنا مرضی کا آئین اکثریت ہے جو یا جو وہ لکھ کر دے دیتے ہیں۔ آئین بنانا پارلیمنٹ کا کام ہے۔ اس پارلیمنٹ کو پارلیمنٹ بننا ہوگا۔ جو پارلیمنٹ میونسپل کارپوریشن بنتی ہے جو اپنا بنایا ہوا وزاعظم بچا سکتی ہے نہ اپنا بنایا ہوا آئین بچا سکتی ہے اور ان کے سامنے ری رائٹ ہوتے ہیں آئین یہ آنکھیں بند کر کے بیٹھی رہتی ہیں۔ اس پر کس کو اختلاف نہیں ہے کہ یہ ایک ایسا فیصلہ ہے جو ری رائٹ کیا گیا۔ یا ایک نیا قانون بنایا گیا یہ کہہ سکتے ہیں۔ طلال چوہدر ی نے کہا کہ ہماری تاریخ یہ ہے نوازشریف تاحیات نااہل ہوئے انہوں نے فیصلہ تسلیم کیا بعد میں اس پر اعتراض ہوا ۔ ہم نے ہمیشہ سے ہی فیصلوں کے سامنے سر تسلیم خم کیا ہے۔ لیکن معاملہ یہ ہے کہ اتنی انکروچ ہوتے ہوتے پارلیمنٹ کی اسپیس بالکل میونسپل کارپوریشن جتنی رہ گئی جب دل کرے آئین بنا ڈالیں ، ری رائٹ کر دیں، اپنی مرضی کی تشریح کردیں۔ پارلیمنٹ کا اختیار ہے بہت دفعہ سپریم کورٹ فیصلے کرتی ہے کہ اس کا اطلاق فلاں وقت سے ہوگا اور ہوتا ہے اور اسی طرح مجھے یہ بتائیے جب آمریت میں کئی ترمیم کر دی جاتی ہیں سب کچھ کر دیا جاتا ہے پھر پارلیمنٹ کے سامنے رکھا جاتا ہے پھر پارلیمنٹ کہتی ہے چلو جو ہوگیا سو ہوگیا اس پر مہر لگا دیتی ہے تو وہ بھی تو ہوجاتا ہے ۔ اب یہ پارلیمنٹ کا اختیار ہے وہ اس کو 2017 سے لاگو کرے یا آج سے لاگو کرے اور جو وہ بہتر سمجھیں گے قانون اور ایسے بنتے رہے ہیں۔طلال چوہدری نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ٹھنڈے دل سے میری بات سمجھ لیں پارلیمنٹ کے بنائے گئے قانون اور آئین کی وجہ سے سپریم کورٹ بنی ہے پارلیمنٹ چاہے تو کسی ادارے میں جو چاہے کرسکتی ہے۔
کراچی ایم کیو ایم پاکستان کے سنیئر رہنما رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر فاروق ستار نے کہا ہے کہ آئینی ترامیم کے حوالے...
لاہور امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ ملک کی صورت حال انتہائی تشویش ناک، حکومت بوکھلاہٹ کا...
ننکانہ صاحب ننکانہ صاحب میں پی ٹی آئی کا احتجاج کے پیش نظر جرمن وفد نے دورہ گوردوارہ ملتوی کردیا۔جرمن وفد نے...
راولپنڈیپاکستان میں مڈل ایسٹ ریسپائریٹری سنڈروم کورونا وائرس کا پہلا کیس سامنے آگیا،حکام کے مطابق مڈل ایسٹ...
اسلام آباد سپریم کورٹ میں پاکستان تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی انتخابات سے متعلق فیصلے پر نظرثانی کی درخواست...
کراچی گورنر سندھ/ چانسلر کامران خان ٹیسوری نے گورنرہاؤس میں شہید بینظیر بھٹو دیوان یونیورسٹی کے خصوصی...
لاہور پاکستان تحریکِ انصاف کے 2014کے دھرنے کے خلاف درخواستیں 10سال بعد لاہور ہائی کورٹ میں سماعت کے لئے مقرر کر...
پشاور گورنر خیبر پختونخوا فیصل کریم کنڈی نے صوبے میں گورنر راج لگانے کا عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ معاملات حد...