پرتشدد مظاہروں کے بعد شیخ حسینہ مستعفی، بہن کے ساتھ بھارت فرار ،جلد لندن کیلئے روانہ ہوں گی، فوج نے استعفیٰ دینے کیلئے 45 منٹ کی ڈیڈ لائن دی تھی ، عبوری حکومت قائم کی جائے گی

06 اگست ، 2024

ڈھاکا(جنگ نیوز) ملک میں ایک ماہ سے جاری پرتشدد مظاہروں اور ان میں سیکڑوں ہلاکتوں کے بعد بنگلادیشی وزیراعظم شیخ حسینہ واجد استعفیٰ دے کر بہن کے ساتھ ہیلی کاپٹر میں بھارت فرار ہوگئیں۔ انڈیا میں موجود بنگلادیشی ہائی کمیشن نے وزیراعظم شیخ حسینہ واجد کے مستعفی ہونے کی تصدیق کی۔بھارتی میڈیا کے مطابق شیخ حسینہ واجد بھارتی شہر اگرتلہ پہنچی ہیں اور بھارت انہیں محفوظ راستہ فراہم کرنے کے لیے تیار ہے۔بھارتی میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ شیخ حسینہ اگرتلہ سے بھارتی دارالحکومت نئی دہلی کی جانب روانہ ہوئی ہیں جہاں ان کی بھارت کے اہم حکومتی رہنماؤں سے ملاقات متوقع ہے۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق بنگلادیشی فوج نے وزیراعظم حسینہ واجد کو مستعفی ہونے کے لیے 45 منٹ کی ڈیڈ لائن دی تھی۔ خبر ایجنسی کے مطابق اس وقت بنگلادیشی آرمی چیف سیاسی جماعتوں سے مذاکرات کر رہے ہیں، آرمی چیف جنرل وقار الزماں کی بنگلا دیش نیشنلسٹ پارٹی (بی این پی) سمیت بڑی سیاسی جماعتوں سے بات چیت جاری ہے۔ گزشتہ روز فوجی اہلکاروں سے خطاب کرتے ہوئے بنگلادیش کے چیف آف آرمی اسٹاف جنرل وقار الزماں نے کہا تھا کہ فوج ہمیشہ عوام کے ساتھ کھڑی رہی ہے اور اب بھی کھڑی رہے گی۔خبر ایجنسی کے مطابق شیخ حسینہ واجد نے محفوظ مقام پر منتقلی سے قبل تقریر ریکارڈکرانے کی کوشش کی مگر انہیں تقریر ریکارڈ کرانے کا موقع نہیں دیا گیا۔ بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ بنگلا دیشی فوج کے قریبی ذرائع کا بتانا ہےکہ شیخ حسینہ لندن روانہ ہوں گی۔شیخ حسینہ واجد کے استعفے کی خبر سنتے ہیں دارالحکومت ڈھاکا میں بڑی تعداد میں طلبہ نے جشن منایا۔غیر ملکی میڈیا کے مطابق بنگلادیش میں اس وقت 4 لاکھ افراد سڑکوں پر موجود ہیں۔غیر ملکی میڈیا کا بتانا ہےکہ دارالحکومت ڈھاکا کی طرف مارچ کرنے والے مظاہرین شیخ حسینہ واجد کی سرکاری رہائش گاہ میں گھس گئے اور توڑ پھوڑ بھی کی جب کہ مظاہرین سامان بھی اٹھاکر لے گئے۔بنگلا دیشی آرمی چیف جنرل وقار الزماں نے کہا ہے کہ شیخ حسینہ واجد نے استعفیٰ دے دیا اور اب ملک میں عبوری حکومت بنائی جائے گی۔آرمی چیف نے قوم سے اپنے خطاب میں کہا کہ ملک میں امن واپس لائیں گے، شیخ حسینہ واجد نے استعفیٰ دے دیا ہے اور اب عبوری حکومت کےقیام کےلیے بات چیت جاری ہے اور اس حوالے سے عوامی لیگ کے سوا تمام سیاسی جماعتوں سے بات چیت ہوئی ہے۔انہوں نے کہا کہ ملک میں کرفیو یا ایمرجنسی کی کوئی ضرورت نہیں، صدر سے جلد ملاقات کرکے عبوری حکومت کے قیام پر بات کرونگا اور امید ہے آج رات تک مسائل کا حل تلاش کرلیں گے۔ عوام کے تمام مطالبات تسلیم کیے جائیں گے۔