فسادیوں کی اسائلم سیکرز کے ایک ہوٹل میں داخل ہوکر توڑ پھوڑ، 10 افسران زخمی

06 اگست ، 2024

ڪلندن (پی اے) ہجوم اور سوشل میڈیا استعمال کرنے والے فسادات میں شامل ہوگئے۔ ساؤتھ یارکشائر پولیس نے اس بات کی تصدیق کی ہے کہ ان کے10افسران اس وقت زخمی ہوئے، جب فسادیوں نے پناہ گزینوں کے ایک ہوٹل میں داخل ہونے پر مجبور کیا۔ ہفتے کے آخر میں رادھرم میں ہالیڈے ان ایکسپریس میں ہونے والے واقعے پر ایک مکمل بیان میں فورس نے تشدد کی قابل مذمت کارروائیوں کی مذمت کی، جس سے ایک اہلکار بے ہوش ہو گیا اور دوسرے کی ہڈیاں ٹوٹ گئیں۔ امیگریشن مخالف مظاہرے کے بعد پیر کو پولیس کی بھاری نفری ہوٹل میں رہی۔ اسسٹنٹ چیف کانسٹیبل لنزے بٹرفیلڈ نے کہا کہ ہجوم کے ارکان، جنہوں نے اس خرابی کو دیکھا وہ بالکل اس میں ملوث تھے۔ اے سی سی بٹرفیلڈ نے ان لوگوں پر بھی تنقید کی، جنہوں نے منصوبہ بند احتجاج سے قبل سوشل میڈیا کا استعمال غلط معلومات اور نفرت پھیلانے کے لئے کیا تھا۔ انہوں نے کہا کہ ان لوگوں کو بھی ان مناظر کی ذمہ داری قبول کرنے کی ضرورت ہے، جو ہم نے دیکھے۔ یہ کوئی احتجاج نہیں تھا، صرف ناراض لوگ، جھوٹے بیانیے پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے ایسے لوگوں کے ذریعے شیئر کئے گئے، جن کے ایسا کرنے کے اپنے محرکات ہیں۔ ساؤتھ یارکشائر پولیس نے اندازہ لگایا ہے کہ 700 لوگ وہاں موجود تھے۔ ہالیڈے ان کی کھڑکیوں کے شیشے توڑ دیئے گئے اور اہلکاروں پر لکڑی، شیشے کی بوتلیں اور بیئر کین سمیت میزائل پھینکے گئے۔ پولیس کی جانب سے آگ بجھانے والے آلات کا سپرے بھی کیا گیا۔ ایک اہلکار کے سر پر چوٹ آئی اور دوسرے کی کہنی کی ہڈی ٹوٹ گئی۔ ایک شخص کو گرفتار کیا گیا ہے لیکن فورس نے کہا کہ افسران مزید مجرموں کا پتہ لگانے کے لئے آن لائن شیئر کی گئی تصاویر اور ویڈیوز کا جائزہ لیں گے۔ اے سی سی بٹرفیلڈنے مزید کہا کہ براہ کرم یقین رکھیں، ہمارا کام اتوار کو ختم نہیں ہوتا ہے، ہمارے پاس افسران سخت محنت کر رہے ہیں، جو اس میں ملوث افراد کی کافی آن لائن تصاویر اور فوٹیج کا جائزہ لے رہے ہیں اور انہیں توقع کرنی چاہئے کہ ہم بہت جلد ان کے دروازے پر ہوں گے۔ تشدد کے دوران ہوٹل کی کھڑکی کے قریب ایک بڑے ڈبے کو آگ لگا دی گئی۔ ایک جنریٹر کو بھی آگ لگا دی گئی۔ ان سب کو ساؤتھ یارکشائر فائر اینڈ ریسکیو سروس نے بجھا دیا تھا۔ ہوٹل کے کسی ملازم یا رہائشی کے زخمی ہونے کی اطلاع نہیں ہے۔ اے سی سی بٹرفیلڈ نے مزید کہا کہ آج رادھم میں ہم نے اپنے افسران پر حملہ کرتے ہوئے اور کم از کم 10 زخمی ہوتے ہوئے دیکھا ہے، کافی نقصان ہوا ہے اور خوفزدہ رہائشیوں اور عملے سے بھرے ہوٹل کے باہر آگ لگ گئی ہے۔ آج ان لوگوں کے بے ہودہ اعمال نے سراسر تباہی اور عوام اور وسیع تر کمیونٹی کو خوف میں مبتلا کرنے کے علاوہ کچھ حاصل نہیں کیا۔ آپریشنل پولیس افسران اب فعال ڈیوٹی سے دور رہیں گے، جب وہ اپنے زخموں سے صحت یاب ہو جائیں گے اور عوام کا پیسہ اس گندگی کو صاف کرنے کے لئے استعمال کیا جائے گا، جسے مظاہرین نے پیچھے چھوڑ دیا ہے۔ نارتھ یارکشائر، ویسٹ یارکشائر، ڈرہم اور لیسٹر شائر فورسز کی کمک جائے وقوعہ پر بھیجی گئی۔ پولیس فسادیوں کی شناخت کے بارے میں معلومات رکھنے والوں سے فون یا آن لائن رپورٹ کرنے پر زور دے رہی ہے۔