کراچی ( رفیق مانگٹ) حسینہ واجد حکومت کا خاتمہ بھارت کے لئے بڑا اپ سیٹ ہے،بھارت نے ایک اور کلیدی اتحادی کھو دیا، بھارت سنگین نتائج سے دوچار ، این ڈی ٹی وی کے مطابق شیخ حسینہ کے دور میں بنگلہ دیش ہندوستان کے مفادات کے لیے مستعد رہا۔ہندوستان نے امریکا سے کہا تھا کہ بنگلہ دیش کو سائیڈ لائن کرنے کا مطلب چین کو بنگلہ دیش کی ترقی میں حصہ لینے کا موقع دینا اور اس طرح اس کے معاملات میں داؤ پر لگانا ہے جو نہ ہندوستان اور نہ ہی امریکا کے لیے اچھا ہے۔ بھارت اپنے پڑوس میں اچانک عروج و زوال اور ہنگامہ آرائی سے نمٹنے کے لیے تیار ہو رہا ہے۔ افغانستان، مالدیپ اور اب بنگلہ دیش،بھارت نے ایک اور ’کلیدی اتحادی‘ کھو دیا۔ بھارت سنگین نتائج سے دوچار ہے۔ بنگلہ دیش میں حالیہ واقعات کے بعد اقلیتوں اور ہندو مندروں پر حملوں میں اضافہ ہوا ہے۔ روہنگیا بحران اور اس کے نتیجے میں میانمار میں خانہ جنگی نے ملک کے ساتھ ہندوستان کے باہمی تعلقات کو مزید کشیدہ کر دیا ہے۔ نیوز 18کے مطابق حسینہ کے زوال کے بعدہندوستان کے لیے بنگلادیش کا بحران درد سر ہے ۔ نئی دہلی کو بہت زیادہ پریشان ہونا پڑے گا۔عوامی لیگ پارٹی کی معزول سربراہ اور وزیر اعظم شیخ حسینہ ایک مزاج کی جمہوریت پسند تھیں۔