پولیس کارکردگی جانچنے کیلئےبنائے گئے ’کارکردگی کے اہم اعشاریوں‘ کی مانیٹرنگ

06 اگست ، 2024

لاہور(آصف محمود بٹ) وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز کے احکامات پر پنجاب پولیس کی کارکردگی جانچنے کے لئے بنائے گئے’’ کارکردگی کے اہم اشاریوں‘‘ ( Key Performance indicators, KPIʼs) کی مانیٹرنگ شروع کر دی گئی ہے۔ وزیر اعلی ٰپنجاب، چیف سیکرٹری زاہد اختر زمان اور آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور کی طرف سے جن ’’کے پی آئیز ‘‘کو مانیٹر کیا جارہا ہے ان میں جائیداد کے تنازعات پر 15پر موصول ہونے والی ایمرجنسی کالز کی بعدازاں ایف آئی آر میں تبدیلی، شکایات کو حل کرنے کے حوالے سے وقت کی پابندی، جائیداد کے تنازعات پر 15پر موصول ہونے والی ایمرجنسی کالز کا ماہانہ تجزیہ، صوبے بھر میں جرائم کے علاقوں (کرائم پاکٹس) کے خلاف لئے گئے ایکشن، پنجاب میں ’’نوگو ایریاز‘‘ اور غیر محفوظ سڑکوں (ہائی ویز) پولیس کی طرف سے لئے گئے ایکشن، صوبے بھر میں کئے گئے سرچ آپریشنز، پولیس کی طرف سے کئے گئے غیر معمولی آپریشنز اور پولیس مقابلے، بڑے منشیات فروشوں کی گرفتاری، امن عامہ کی غیر معمولی صورتحال کی صورت میں حالات کو کنٹرول کرنے، دہشت گردوں کے حملوں کو ناکام بنانا، ایریا کلئیرنس، ہائی ویلیو ٹارگٹس خاص طور پر کچا کے علاقے میں خطرناک جرائم پیشہ افراد کی گرفتاری، خواتین اور معاشے کے کمزور طبقوں کی حفاظت کے لئے گئے اقدامات اور ان کی طرف سے کی گئی شکایات پر درج مقدمات، پولیس کی طرف سے بنائے گئے ’’تحفظ اور میثاق‘‘ سنٹرز میں حل ہونے والے کیسز، پولیس تھانوں کو دیئے گئے وسائل (پٹرول و ڈیزل وغیرہ)، مقدمات کی تحقیقات پر آنے والے اخراجات، تھانوں کے ایس ایچ اوز اور تھانہ محرروں کی کیٹیگرائزیشن کی بنیاد پر تعیناتیاں، پولیس ملازمین و افسران کے خلاف کی گئی تادیبی کارروائیاں، تھانوں کی انسپکشنز، تفتیش کے حوالے سے کتنی شکایات کو حل کیا گیا، پولیس کی کرپشن اور زیادتیوں کے خلاف شکایات کے حل، کرکٹ ، محرم اور غیر ملکیوں کی سیکورٹی، ڈرائیونگ لائسنسوں کے اجراء کے حوالے سے شہریوں کا فیڈ بیک، اضلاع میں ٹریفک بلاک ہونے اور پبلک سروس ڈیلیوری کے حوالے سے کئے گئے نئے اقدامات شامل ہیں ۔