کیپیسٹی چارجز ، ایف پی سی سی آئی نے حکومت سندھ سے مدد مانگ لی

06 اگست ، 2024

کراچی ( اسٹاف رپورٹر) ایف پی سی سی آئی نے انڈیپنڈنٹ پاور پروڈیوسرز کے کیپیسٹی چارجز مسئلے پر سندھ حکومت سے تعاون طلب کر لیا ہے ،یف پی سی سی آئی کے قائم مقام صدر ثاقب فیاض مگوں نے کہا ہے کہ صوبے میں بجلی کی قیمتوں کی وجہ سے نئی انڈسٹری نہیں لگائی جارہی ہے اور پہلے سے موجود انڈسٹریز کو بھی اپنی پیداوار اور برآمدات جاری رکھنے کے لیے اسی بنا پر چیلنجز کا سامنا ہے۔ بجلی کے نرخ ناقابل برداشت ہونے کی وجہ سے صنعتکاروں کے لیے پریشانی کی سب سے بڑی وجہ بن چکے ہیں۔ یہ باتیں انھوں نے سندھ کے وزیر برائے صنعت و تجارت جام اکرام اللہ دھاریجو کے دورہ فیڈریشن ہاؤس کے موقع پر ان سے گفتگو کرتے ہوئے کیا ؛ صوبائی وزیر صنعت و تجارت تاجروں اور صنعتکاروں کے تحفظات، شکایات اور سفارشات سننے وہاں آئے تھے۔اس موقع پر صوبہ سندھ کے مختلف چیمبرز کے صدور بھی موجود تھے۔قائم مقام صدرایف پی سی سی آئی ثاقب فیاض مگوں نے انھیں بتایا کہ کراچی میں قائم صنعتی زونز میں صنعتی پلاٹس کی قیمت 30 سے 35 کروڑ روپے فی ایکڑ تک پہنچ چکی ہے اور کوئی بھی جنیوئن صنعتکار ملک میں کاروبار کرنے کی موجودہ لاگت اور کاروبار کرنے میں مشکلا ت کی وجہ سے اتنی رقم ادا کرنے کو تیار نہیں ہے۔انہو ں نے ڈیمانڈ کی کہ صنعتی پلاٹ صنعتکاروں کو 2 کرو ڑ روپے فی ایکڑ پر مہیا کیے جا ئیں۔