آرمی چیف کی اہلیہ حسینہ واجد کی کزن، سسر شیخ مجیب کےرشتہ دار

06 اگست ، 2024

اسلام آباد (محمد صالح ظافر خصوصی تجزیہ نگار) بنگلہ دیش کی معزول وزیراعظم شیخ حسینہ واجد جلا وطنی کی پہلی رات بھارتی ائیر بیس کی بیرکس میں گذاریں گی، میڈیا کے مطابق بنگلہ دیش کی فوج کے سربراہ جنرل وقار الزمان کی اہلیہ رشتے میں معزول وزیراعظم حسینہ واجد کی کزن ہیں جبکہ جنرل وقار کے سسر جنرل محمد مستفیض مرحوم، شیخ مجیب الرحمن کے رشتہ دار تھے محمد مستفیض بنگلہ دیش فوج کے سربراہ رہے ہیں انہوں نے پاک فضائیہ میں ایئر ٹریفک کنٹرول کے ایئرمین کی حیثیت سے کیریئر شروع کیا اور پھر پاکستان ملٹری اکیڈمی کاکول سے کمیشن حاصل کیا انہیں ایک پروگرام کے تحت اس کے لئے منتخب کیا گیا تھا ۔ حسینہ واجد نے جنرل وقار الزمان کو اس سال 23؍ جون کو فوج کا سربراہ مقرر کیا تھا۔ ذرائع ابلاغ کے مطابق حسینہ واجد لندن میں سیاسی پناہ حاصل کرینگی ان کی بہن ریحانہ جوان کے ساتھ ڈھاکا سے فرار ہوئی ہیں برطانوی شہری ہیں۔حسینہ کے بچے اور دیگر افراد خانہ پہلے ہی برطانیہ میں موجود ہیں۔ مبصرین کا کہنا ہے کہ حسینہ واجد کے خلاف جلا وطنی میں سنگین جرائم کی پاداش میں مقدمات چلیں گے اور انہیں ان مقدمات کے اندراج کے بعد واپس بنگلہ دیش لانے کی کوشش کی جائے گی۔ بنگلہ دیش کی معزول وزیراعظم شیخ حسینہ واجد اپنی جلا وطنی کے بعد اب نئی دہلی کے قریب غازی آباد میں بھارتی فضائیہ کے ہنڈون ایئربیس کی بیرکس میں پہلی رات بسر کررہی ہیں، وہ بنگلہ دیش فضائیہ کے طیارے سے پہنچی تھیں یہ طیارہ بدستور بھارتی فضائیہ کے ایئر بیس پر موجود ہے جہاں ٹرانسپورٹ طیارے رکھے جاتے ہیں۔ شیخ حسینہ جن کاغازی آباد پہنچنے پر بھارتی وزیراعظم کے قومی سلامتی کے مشیر اجیت دودل نے کیا تھا اپنے آئندہ سفر پر روانہ ہونے سے قبل بھارتی وزیراعظم نریندرامودی سے ملاقات کی خواہاں ہے۔ شیخ حسینہ کے معزول ہونے کی اطلاع ملتے ہی بھارتی وزیراعظم نے قومی سلامتی کے لئے اپنی کابینہ کی کمیٹی کااجلاس بلا کر پوری صورتحال کا جائزہ لیا تھا۔ بنگلہ دیش کے میڈیا کا موقف ہے کہ حسینہ واجد حد درجہ خوشامد پسند تھیں اور انہیں اپنے والد شیخ مجیب الرحمن کے سوا کسی شخص کا تذکرہ پسند نہیں تھا جس کے مجسمے بنوا کر پورے ملک میں اہم مقامات پر نصب کردیئے گئے تھے۔ اب عوام شیخ حسینہ اور شیخ مجیب کی ہر علامت کو مسمار کررہے ہیں یا انہیں نذرآتش کیا جارہاہے شیخ مجیب جسے بنگ بند ہو کہا جاتا تھا دھان منڈی ڈھاکا میں اس کے گھر کو مجیب میوزیم میں تبدیل کردیا گیا تھا مشتعل نوجوانوں نے اسے بھی آگ لگادی ہے اسی مکان میں شیخ مجیب اور اس کے پورے خاندان کو بنگلہ دیش کے نوجوان فوجی افسروں نے گولیاں مار کر ہلاک کردیا تھا۔ حسینہ واجد نے ان فوجی افسروں کو اپنی حکومت کے دور میں دور نزدیک سے ڈھونڈ ڈھونڈ کر نکالا اور انہیں تختہ دار پر لٹکادیا گیا۔ ان فوجی افسروں کا کہنا تھا کہ شیخ مجیب نے اقتدار ملتے ہی بدعنوانی کی انتہا کردی تھی۔