عدالتی فیصلے سے مظاہرے بھڑکے، بھارتی سیاست سے بھی مشکلات

06 اگست ، 2024

کراچی ( رفیق مانگٹ ) بنگلہ دیش میں عدالتی فیصلے نے خونی مظاہرے بھڑکائے، بھارتی سیاست نے بھی حسینہ واجد کیلئے مشکل پیدا کی ،امریکی اخبار کے مطابق بنگلہ دیش کی اکثریت کی رائے ہے کہ ’را ‘نے انتخابی دھاندلی میں عوامی لیگ کی مدد کی۔ بھارتی میڈیا کے مطابق امریکا اور مغربی طاقتیں حسینہ کو بھارت اور چین کے قریب سمجھتے تھے۔ امریکی تھنک ٹینک کا کہنا ہے کہ شیخ حسینہ مخالفین کو دبانے کیلئے حامی وکلاء اور ججوں کا استعمال کرتی رہی۔ مظاہروں سے ملک کو 27 کھرب 60 ارب روپے(10ارب ڈالر) کا نقصان ہوچکا۔ امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل لکھتا ہےکہ 76 سالہ وزیر اعظم شیخ حسینہ کی آمرانہ حکمرانی نے ملک کویک جماعتی ریاست میں تبدیل کردیا تھا۔ نیو ز 18کے مطابق عدالتی فیصلے نے ایک سنگین سیاسی موڑ لیا کیونکہ ایک مضبوط عوامی تاثر ہے کہ وزیر اعظم شیخ حسینہ کی عدلیہ پر بھی آہنی گرفت ہے۔بنگلہ دیشیوں کی بڑی تعداد سمجھتی ہے کہ بھارتی خفیہ ایجنسی را نے عوامی لیگ کے انتخابات میں دھاندلی میں مدد کی۔بنگلہ دیش اسٹریٹجک لحاظ سے اتنا اہم ہے کہ بھارت اسے نظر انداز نہیں کر سکتا ۔ یہ بھارت کی قومی سلامتی کا مسئلہ بن سکتا ہے۔امریکی تھنک ٹینک کونسل آن فارن ریلیشن کے مطابق مظاہروں نے بنگلہ دیش میں گہرے سیاسی چیلنجز کو ظاہر کیا۔ بنگلہ دیشی سیاست کے شدید سیاسی، اکثر خطرناک معیاروں کے باوجود یہ کریک ڈاؤن سخت تھا۔