ایم کیو ایم پاکستان کا الیکشن ایکٹ بل پر تحفظات کا اظہار

07 اگست ، 2024

کراچی (جنگ نیوز) ایم کیو ایم پاکستان کے رکن اسمبلی فاروق ستار نے الیکشن ایکٹ ترمیمی بل کی منظوری پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس بل پر ہمیں اعتماد میں نہیں لیا گیا، آئینی ادارے کی ضد میں کی جانے والی قانون سازی ٹھیک نہیں ہے۔ اس فیصلے سے پہلے صرف سیاسی جماعتیں دست گریبان تھی، سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد نہ ختم ہونے والی لڑائی شروع ہوگئی ہے، یہ قانون سازی کا حربہ تو ہوسکتا ہے لیکن حکومت اور اپوزیشن کی شکست ہے۔فاروق ستار کا کہنا تھا کہ آپ مفاہمت کا راستہ نکالنے کے لیے تیار نہیں ہے، کاش اس مسئلے کو سیاسی طور پر حل کیا جاتا، عدالت کے بجائے پارلیمنٹ اس کا فیصلہ کرتی تو راستہ نکل سکتا تھا۔پاکستان پیپلزپارٹی کی رکن اسمبلی شازیہ مری نے کہا کہ ایوان میں عوام کے مسائل پربات ہونی چاہیے اور قانون بنانا پارلیمنٹ کا کام ہے، عدالتوں کا نہیں، الیکشن ایکٹ کے حوالے سے غلط تاثر دیا جارہا ہے، الیکشن ایکٹ ترمیمی بل سپریم کورٹ کے فیصلےکے خلاف نہیں ہے، اور یہ بل پارٹی سے وفاداری کو یقینی بناتا ہے تو غلط کیسے ہے۔ آپ نے ڈیجیٹل دہشت گردی شروع کی ہے، اب یہ دہشت گردی نہیں چلے گی، ہم آپ کے عمر رسیدہ چیئرمین پر بات نہیں کریں گے، پاکستان کے مسائل اس شخص سے بڑے ہیں، اس کو فریج دے دو، اے سی دے دو ، اور عوام کی بات کرو۔شازیہ مری کا کہنا تھا کہ مجھے فلسطین کی قرارداد پر آپ کی تکلیف کا پتہ ہے، آپ کے لیڈر نے ایک زائنسٹ کو سپورٹ کیا، امریکی کانگریس میں پاکستان کے خلاف قرارداد آتی ہے تو آپ خوش ہوتے ہیں، قرارداد وہ لاتا ہے جو اسرائیل کا سب سے بڑا سپورٹر ہے۔ 9 مئی والوں کی مذمت کریں، آپ نے نفرت کو پڑھوان چڑھایا، تقسیم اور نفرت پیدا کرنے والا محب وطن نہیں ہوسکتا، محب وطن 14 سال قید کاٹ کر صدر کی کرسی پر ہے، ہم استحکام قائم رکھنے کیلئے ہر قیمت ادا کریں گے۔