اسلام آ باد (رانا غلام قادر )وزیر اعظم شہباز شریف نے ہدایت کی ہے کہ بیرون ملک دوروںکیلئے کابینہ ڈویژن کی جانب سے سات مارچ 2024کو جاری کی گئی ہدایات پر سختی سے عمل کیا جا ئے۔ وزیر اعظم نے کابینہ ڈویژن کو ہدایت کی ہے کہ مذکورہ ہدایات کو تمام وزارتوں اور ڈویژنوں بشمول سینٹ سیکر ٹیریٹ اور قومی اسمبلی سیکر ٹیریٹ میں سختی سے عمل درآ مد کیلئے سرکولیٹ (تقسیم ) کیا جا ئے۔وفاقی وزراء ‘ وزرائے مملکت ‘ مشیر ،معاون خصوصی سمیت سیکرٹریز ،ایڈیشنل سیکرٹریز بھی بیرون ملک دورے کی اجازت وزیر اعظم سے لینگے صدر مملکت اور چیف جسٹس آف پا کستان فرسٹ کلاس میں سفر کر یں گے۔ وزیر اعظم ‘ چیئر مین سینٹ‘ سپیکر قومی اسمبلی ‘ وزیر خارجہ ‘ وفاقی وزرا ‘ چیئر مین جوائنٹچیفس آف سٹاف کمیٹی ‘ سروسز چیفس ‘ سنیٹر ز‘ ممبران قومی اسمبلی ‘ تمام وفاقی سیکرٹریز بزنس کلاس میںسفر کریں گے۔ ان کے علاوہ تمام سر کاری افسران اکا نو می کلاس میں سفر کر یںگے۔کابینہ ڈویژن نے منگل کے روز ایک آفس میمورنڈم جاری کیا جس میں وزیر اعظم کی ہدایت کو اجاگر کیا گیا ہے۔ یہ بھی واضح کیا گیا ہے کہ بیرون ملک دوروں کے بارے میں ضروری اور غیر ضروری دوروں ‘ اہلیت ‘ فنڈنگ ‘ پروسیجرز کی ہدایات حکومت کی کفایت شعاری کی پالیسی کی روشنی میں جاری کی گئی تھیں۔ کابینہ ڈویژن نے سات مارچ 2024کی ہدایات اور نوجولائی کی وضاحت کی کاپیاں دو بارہ تما م وزارتوں اور ڈویژنوں ‘ سینٹاور قومی اسمبلی کے سیکرٹریز کو بھجو ادی ہیں۔سات مارچ کی ہدایات کے مطابق تاکیدی نوعیت (Obligatory ) تمام وفاقی وزراء ‘ وزرائے مملکت ‘ مشیر اور معاون خصوصی بیرون ملک دورے کی منظوری وزیر اعظم سے لیں گے۔ سیکرٹریز اور ایڈیشنل سیکرٹریز بھی بیرون ملک دورے کی اجازت وزیر اعظم سے لیںگے۔ایئر ٹریول کی اہلیت (Entitlement)کا بھی بتایا گیا ، خود مختار اور نیم خود مختار ادروں اور کارپوریشن کے گریڈ بیس اور اس کے اوپر کے افسران کا وفد اگر تین ممبران تک ہوگا تواس کی منظوری وزارت یا ڈویژن کا انچارج وزیر دے گا۔ گریڈ انیس تک کے افسروں کے دوروں کی منطوری انچارج سیکرٹری دے گا۔ اگر وفد تین ممبران سے زیادہ ہو گا تو کیس وزارت خارجہ اور فنا نس ڈویژن کے توسط سے وزیر اعظم کو بھیجا جا ئے گا۔Non .Obligatory دورے کی صورت میں (جب اقوام متحدہ یا عالمی ا دارے کی دعوت ہو )خود مختار اور نیم خود مختار اداروں اور کارپوریشن کے گریڈ بیس اور اس کے اوپر کے افسران کا وفد اگر تین ممبران تک ہوگا تواس کی منظوری وزارت یا ڈویژن کا انچارج وزیر دے گا۔گریڈ انیس تک کے افسروں کے دوروں کی منطوری انچارج سیکرٹری دے گا۔ اگر وفد تین ممبران سے زیادہ ہو گا تو کیس وزارت خارجہ اور فنا نس ڈویژن کے توسط سے وزیر اعظم کو بھیجا جا ئے گا۔جہاں حکومت کے فنڈز خرچ ہوں گے ان بین الوزارتی اجلا سوں کی صورت میں منظوری وزارت خارجہ اور فنانس ڈویژن کے ذ ریعے وزیر اعظم سے لی جائے گی۔
اسلام آباد ڈی چوک اسلام آباد پر تحریک انصاف کے احتجاج کے پیش نظر جبکہ آج وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں...
لاہور بانی ایم کیو ایم کی صاحبزادی پاکستان کی سیاست میں حصہ لیں گی۔ بتایا گیا ہے کہ بانی نے اپنی بیٹی کو ملکی...
کراچی جیو کے پروگرام ’’کیپٹل ٹاک‘’میں میزبان حامد میر سے گفتگو کرتے ہوئے سینیٹر فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ...
اسلام آباد "حکومتی ماہرین" کو توقع ہے کہ وہ زیادہ تردد کے بغیر دونوں پارلیمانی ایوانوں میں دو تہائی اکثریت...
اسلام آبادآرٹیکل 63 اے نظر ثانی کیس میں عدالتی فیصلہ آنے کے بعد حکومت نے پارلیمنٹ کے دونوں ایوانوں کا اجلاس...
اسلام آبادپاکستان تحریک انصاف نے سپریم کورٹ کے سینئر ترین جج ،مسٹر جسٹس منصور علی شاہ کی عدم موجودگی میں...
اسلام آباد کے الیکٹرک کو گیس دینے سے حکومت کو 80 ارب روپے کی بچت کا امکان، ڈائیورژن سے بجلی کی قیمت 10 سے 15 روپے...
اسلام آباد وفاقی حکومت نے سر کاری ملازمین کے جنرل پراویڈنٹفنڈ اور اسی نوعیت کے دیگر فنڈزکے شرح منافع میں کمی...