بنگلہ دیش، خالدہ ضیاء رہا،فوج میں اکھاڑ پچھاڑ،پولیس ہڑتال پر،ڈاکٹر یونس عبوری حکومت سنبھالنے کیلئے تیار

07 اگست ، 2024

ڈھاکا(ایجنسیاں/مانیٹرنگ ڈیسک)بنگلہ دیش کی سابق وزیر اعظم خالدہ ضیاء کو رہا کردیا گیا ہے،فوج نے کرفیو ختم کردیا ہے،ملک میں تعلیمی ادارے کھل گئے ہیں جبکہ بنگلادیش کی فوج میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ پچھاڑ کی گئی ہے،پولیس نے طلبہ مظاہرین کے حملوں سے تحفظ تک ہڑتال کردی ہے۔دوسری جانب ڈاکٹر یونس عبوری حکومت سنبھالنے کیلئے تیار ہوگئے ہیں۔بعض ذرائع کے مطابق عبوری حکومت کا سربراہ جبکہ کے بعض کے مطابق ڈاکٹر یونس کو حکومت کا چیف ایڈوائزر مقرر کیا گیا ہے۔بنگلادیش کے انٹرسروسز پبلک ریلشنز کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ میجر جنرل ضیاء الاحسن کو ملازمت سے برطرف کردیا گیا ۔ میجر جنرل ضیاء الاحسن ملکی انٹیلی جنس ایجنسی نیشنل ٹیلی کمیونیکیشن مانیٹرنگ سینٹر (این ٹی ایم سی) کے ڈائریکٹر جنرل تھے\۔ بنگلا دیشی آئی ایس پی آر کے مطابق لیفٹیننٹ جنرل سیف العالم کو وزارت خارجہ کا قلمدان دیا گیا ہے، اس کے علاوہ لیفٹیننٹ جنرل مجیب الرحمان جی او سی آرمی ٹریننگ اور ڈاکٹرائن کمانڈ ہوں گے۔ بنگلادیشی فوج کے شعبہ تعلقات عامہ نے بتایاکہ میجر جنرل ضیاء الاحسن کی جگہ میجر جنرل ردوان الرحمان ڈی جی این ٹی ایم سی ہوں گے۔دوسری جانب بنگلادیش کے صدر محمد شہاب الدین نے آرمی قیادت سے ملاقات کے بعد پارلیمنٹ تحلیل کردی۔ طلبا تحریک کے رہنماؤں نے وزیراعظم حسینہ واجد کے مستعفی ہونے کے بعد صدر محمد شہاب الدین کو آج 6 اگست سہ پہر 3 بجے تک پارلیمنٹ کو تحلیل کرنے کی ڈیڈ لائن دی تھی۔طلبا تحریک کے رہنماؤں نے صدر کے اقدام کو سراہتے ہوئے مطالبہ کیا کہ عبوری حکومت کے لیے ماہر معاشیات ڈاکٹر محمد یونس کو چیف ایڈوائزر مقرر کیا جائے،ورنہ سخت اقدام کریں گے۔ شیخ حسینہ واجد طویل طلبا تحریک کے نتیجے میں مستعفی ہوکر بھارت روانہ ہوگئیں لیکن ان کی مشکلات میں مزید اضافہ ہوگیا۔وہ ممکنہ طور پر سیاسی پناہ کی درخواست دیتیں اور یا پھر فن لینڈ ان کی اگلی منزل ہوتی۔ اب بھارتی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ نومنتخب برطانوی وزیراعظم نے ملکی پالیسی کے باعث برطانیہ پہنچ کر اسائلم دینے سے معذرت کرلی۔ بھارتی میڈیا نے یہ دعویٰ بھی کیا ہے کہ دریں اثنا امریکا نے بھی شیخ حسینہ واجد کا ویزا منسوخ کردیا تاہم اس حوالے سے امریکا کی جانب سے کوئی تبصرہ سامنے نہیں آیا۔مودی سرکار نے شیخ حسینہ واجد کو سیاسی پناہ ملنے تک بھارت میں قیام کرنے کی اجازت دیدی۔ نیویارک میں مظاہرین نے بنگلا دیشی قونصلیٹ پر دھاوا بولا اور بانی بنگلادیش شیخ مجیب الرحمان کا پورٹریٹ اتاردیا۔قونصلیٹ کا عملہ مظاہرین کو روکنےکی ناکام کوشش کرتا رہا۔