لندن، لوٹن ( شہزاد علی)برطانیہ، فرانس اورجرمنی نے اسرائیل حماس مذاکرات کی فوری بحالی پر زور دیتے ہوئے کہاہے کہ اب لڑائی ختم اوریرغمالیوں کو رہاکیا جانا چاہئے، غزہ کے لوگوں کو فوری اوربلاروک ٹوک امدادکی ضرورت ہے،ایران حملوں سے بازرہیں،امن معاہدے کے لیے کوششوں پر قطر، مصر اور امریکا کا خیر مقدم کرتے ہیں۔ برطانیہ کے وزیر اعظم کیئرسٹارسٹارمر، فرانس کے صدر ایمانوئل میکرون اور جرمنی کے چانسلر اولاف شولز نے مشرق وسطیٰ پر مشترکہ بیان میں جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی کے معاہدے کے لیے قطر، مصر اور امریکا میں اپنے شراکت داروں کی انتھک محنت کا خیرمقدم کیا گیا ہے ۔بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم شیخ تمیم بن حمد الثانی، صدر سیسی اور صدر بائیڈن کے مشترکہ بیان کی توثیق کرتے ہیں جس میں مذاکرات کی فوری بحالی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ہم متفق ہیں کہ مزید تاخیر نہیں ہو سکتی۔ ہم کشیدگی کو روکنے کے لیے تمام فریقوں کے ساتھ مل کر کام کر رہے ہیں اور کشیدگی کو کم کرنے اور استحکام کا راستہ تلاش کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑیں گے۔ لڑائی اب ختم ہونی چاہیے، اور حماس کے زیر حراست تمام یرغمالیوں کو رہا کیا جانا چاہیے۔ غزہ کے لوگوں کو امداد کی فوری اور بلا روک ٹوک ترسیل اور تقسیم کی ضرورت ہے۔ ہمیں خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی پر گہری تشویش ہے، اور ہم کشیدگی میں کمی اور علاقائی استحکام کے لیے اپنے عزم میں متحد ہیں۔ اس تناظر میں، اور خاص طور پر ہم ایران اور اس کے اتحادیوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ ایسے حملوں سے باز رہیں جس سے علاقائی کشیدگی میں مزید اضافہ ہو اور جنگ بندی اور یرغمالیوں کی رہائی پر اتفاق کرنے کا موقع خطرے میں پڑ جائے۔ وہ ان اقدامات کی ذمہ داری اٹھائیں گے جو امن اور استحکام کے اس موقع کو خطرے میں ڈالتے ہیں۔ مشرق وسطیٰ میں مزید کشیدگی سے کوئی ملک یا قوم فائدہ نہیں اٹھا سکتی۔