لندن (پی اے) سائوتھ پورٹ میں خنجر زنی کے واقعہ کی مقتولہ9سالہ الائس کی آخری رسومات گزشتہ روز ادا کی گئیں، اس موقع پر مقتولہ کے والدین نے کہا کہ ہمیں حیرت ہے کہ وہ اپنی زندگی کے آخری لمحوں ہمیں پکار رہی تھی۔ اس موقع پر الائس کی فیملی کے ارکان نے مقتولہ کی ہلاکت سے قبل لی گئی تصاویر کا تبادلہ بھی کیا۔ ایک تصویر میں ہارٹ اسٹریٹ اسٹوڈیوز میں ایک قد آدم کارڈ بورڈ کے قریب کھڑی ہو کر مسکرا کر پوز دے رہی تھی، کم وبیش 300 افراد چرچ کے نزدیک جمع تھے، ان میں کچھ ہاتھوں میں غبارے لئے ہوئے تھے اور بعض نے میت گاڑی کے پہنچنے پر ببلز اڑائے۔ اس موقع پر بجلی کے کھمبوں اور گارڈن کی دیواروں پر گلابی رنگ کی ربن اور غبارے بندھے ہوئے تھے۔ الائس کے والدین سرجیو اور الیگزنڈرا اپنی فیملی کے ساتھ سینٹ پیٹرک کیتولک چرچ میں شریک تھے۔ چرچ کھچاکھچ بھرا ہوا تھا اور سروس اسپیکرز کے ذریعے نشر کی جارہی تھی اور بہت سے لوگ اسے سن رہے تھے۔ چرچ میں ایمرجنسی سروسز اور فیملی کے ساتھ کام کرنے والوں کیلئے ایک حصہ مختص کردیا گیا جبکہ دوسرا حصہ اس حملے کے نتیجے میں متاثر ہونے والی دوسری فیملیز، مقتولہ کی کلاس کی ساتھیوں، دوستوں اور ان کی فیملیز کیلئے مختص تھا۔ بی بی سی کے مطابق بہت سے لوگ ویڈیو لنک کے ذریعے پرتگال میں بھی اسے دیکھ رہے تھے۔ مقتولہ الائس کے چچا نے Aguiar اور ان کی اہلیہ کا لکھا ہوا قصیدہ پڑھ کر سنایا، اس قصیدہ میں انھوں نے لکھا تھا کہ ان کی بیٹی مکمل خوابوں کی بچی تھی، اسے جانوروں سے پیار تھا اور وہ پوری دنیا دیکھنے میں دلچسپی رکھتی تھی، وہ بہت ہی پر اعتماد، ولولہ انگیز اور دوستانہ طبیعت کی بچی تھی اور دوسروں کا احترام کرتی تھی۔ سروس کے دوران بتایاگیا کہ الائس کیسے پیدا ہوئی اور کس طرح انتہائی محبت کے ساتھ اس کی پرورش کی گئی مقتولہ کے چچا لیرا نے بتایا کہ الائس کی کس طرح شہزادیوں کی طرح پرورش کی گئی تھی۔ مقتولہ کے چچا نے بتایا کہ جب ہم اس سے پوچھتے تھے کہ وہ کس ہائی اسکول میں تعلیم حاصل کرنا پسند کرے گی تو اس کا کہنا تھا کہ جو بہت بڑا ساہو، جس میں گارڈن بھی ہو اور بہت سے بچے ہوں۔ انھوں نے انتہائی افسردہ لہجے میں کہا کہ ہمیں افسوس ہے کہ ہم اب تمہیں بڑا ہوتا ہوا نہیں دیکھ سکتے۔ سروس کے دوران بتایا گیا کہ الائس کی ماں نے ایسی چیزیں دیکھیں، جو کوئی انسان نہیں کرسکتا۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں حیرت ہے کہ تم ہمارے بارے میں اس قدر سوچو گی، ہمیں حیرت ہے کہ تم ہمارا درد محسوس کرو گی، میری پیاری بچی ہمیں اس کی بالکل توقع نہیں تھی۔ Aguiar اور ان کی اہلیہ نے کمیونٹی کی جانب سے ظاہر کئے جانے والے جذبات اور ان کو سہارا دینے کیلئے کئے گئے اقدامات پر کمیونٹی کا شکریہ ادا کیا۔ مقتولہ کے چچا نے کہا کہ اب ہماری پیاری پری ناچتی رہے گی اور تمہاری والدہ اور والد ہمیشہ تم سے محبت کرتے رہیں گے۔ مس Payne نے بتایا کہ مقتولہ کے ایک ٹیچر نے اپنی بچی کا نام الائس کی یاد میں الائس رکھ دیا ہے، اس خبر سے الائس کی ماں نے بہت اثر لیا۔ مقتولہ کو خراج عقیدت پیش کرنے والوں میں مرسی سائیڈ پولیس کی چیف کانسٹیبل سیرینا کینیڈی، یونیفارم میں ملبوس کم وبیش 30 پولیس اہلکار اور ایمبولینس اور فائر سروس کے نمائدے شامل تھے۔ اس سے قبل مقتولہ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے الائس کے والدین نے کہا کہ ہماری شہزادی تم مسکراتی اور ناچتی رہو، تم ہمیشہ ہماری شہزادی رہوگی اور کوئی اسے تبدیل نہیں کرسکے گا۔ الائس کی فیملی کا تعلق پرتگال سے ہے، انھوں نے منگل کو الائس کی زندگی میں ایک تقریب میں شرکت کی تھی، جو پرتگال میں کسی کے مرنے کے ایک ہفتے بعد ہوتی ہے۔ تدفین کے موقع پر سروس کرانے والے فادر جون Heneghan نے اس سے پہلے مقتولہ کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے اپنے والدین کی خوشی کی باعث بننے والی انتہائی خوش مزاج لڑکی قرار دیا تھا۔