5بچوں کی ماں پناہ گزینوں کے ہوٹل ہاؤسنگ کے باہر پر تشدداحتجاج پر جیل بھیج دی گئی

18 اگست ، 2024

لندن (پی اے) پانچ بچوں کی ماں پناہ گزینوں کی ہوٹل ہاؤسنگ کے باہر پر تشدداحتجاج پر جیل بھیج دی گئی۔ رپورٹ کے مطابق پانچ بچوں کی ماں ہوٹل کے باہر خوفناک ہجوم کا حصہ تھی جبکہ مٹھی بھر بہادر پولیس افسران نظم و نسق برقرار رکھنے کے لئے جدوجہد کر رہے تھے، ا سے 26 ماہ کے لئے جیل بھیج دیا گیا ہے۔ لیزا بشپ کو برسٹل کراؤن کورٹ میں 3 اگست کو ہونے والے احتجاج کے بعد پرتشدد انتشار کا جرم قبول کرنے کے بعد سزا سنائی گئی، جس کے دوران اس نے کین پھینکا اور زبانی گالی گلوچ کی۔ عدالت نے سنا کہ 38 سالہ خاتون ایک نمایاں پوزیشن پر شہر کے مرکز میں ہونے والے ایک احتجاج میں زبانی بدسلوکی کا نعرہ لگا رہی تھی، اس سے پہلے کہ وہ دوسرے مظاہرین کے ساتھ مرکیور ہوٹل میں منتقل ہو جائے جو پناہ کے متلاشیوں کو رہائش کے لئے استعمال کیا جا رہا تھا۔ عدالت کو بتایا گیا کہ پولیس واسکٹ اور سائیکل ہیلمٹ سے لیس صرف ایک چھوٹی سائیکل پولیس ٹیم کو ہوٹل کی حفاظت کے لئے تعینات کیا گیا تھا نہ کہ ہنگامہ آرائی کے لئے اور انھیں مظاہرین اور جوابی مظاہرین سے مغلوب ہونے کا خطرہ تھا۔ جج مارٹن پکٹن نے مدعا علیہ سے کہا کہ جس گروپ کا آپ حصہ تھیں، وہ مرکیور ہوٹل میں وہاں مقیم پناہ گزینوں کو نشانہ بنانے کا ارادہ رکھتا تھا، اس طرح وہ کافی خوفزدہ تھے۔ ایک بار پھر آپ سب سے آگے تھیں اور مظاہرین پولیس پر چیخ رہے تھے، جب آپ نے زیادہ شراب پی تھی۔ آپ جس گروپ کا حصہ تھیں، وہ تیزی سے مشتعل اور جارحانہ ہوتا جا رہا تھا اور آپ کے اعمال نے اس میں حصہ ڈالا ہوگا۔ پولیس افسران میں حقیقی خوف تھا کہ وہ مغلوب ہو جائیں گے اور عام تباہی ہوگی۔ افسران نے لوگوں کو محفوظ رکھنے کی کوشش میں شاندار بہادری کا مظاہرہ کیا۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہوٹل میں مقیم وہ لوگ، جو اس غصے کا نشانہ بنے، وہ ضرور گھبرا گئے ہوں گے۔ عدالت نے سنا کہ بشپ نے کہا ہے کہ وہ اپنے رویئے سے ناگوار اور شرمندہ ہیں۔ عدالت نے یہ بھی سنا کہ احتجاج کے باعث 385000 پونڈز کا نقصان ہوا۔ برسٹل سے تعلق رکھنے والے 43 سالہ جیمی ایسٹر بروک کو بھی پرتشدد بدامنی کی وجہ سے 20 ماہ کے لئے جیل بھیج دیا گیا۔ بشپس ورتھ، برسٹل کے 20 سالہ جوزف بریڈ فورڈ کے خلاف کیس، جس نے پرتشدد انتشار کا اعتراف کیا ہے، سزا سے پہلے کی رپورٹ تیار کرنے کے لئے 20 ستمبر تک ملتوی کر دی گئی۔ برسٹل سے تعلق رکھنے والی 33سالہ ایلی جین کاکس کے کیس کی سماعت یکم اکتوبر تک ملتوی کی گئی۔