انگلینڈ، شمالی آئرلینڈ میں فسادات پر دو افراد کو طویل ترین قید کی سز ا

18 اگست ، 2024

ڪلندن (پی اے) ساؤتھ پورٹ میں چاقو زنی کے بعد انگلینڈ اور شمالی آئرلینڈ کے کچھ حصوں میں پھوٹ پڑنے والے فسادات کے سلسلے میں دو افراد کو اب تک کی طویل ترین قید کی سزا سنائی گئی ہے۔48سالہ ڈیوڈ ولکنسن کوچھ سال کے لئے جیل بھیج دیا گیا تھا اور جان ہنی اس بے ہنگم ہجوم کا حصہ تھے، جس نے3اگست کو ہل میں تین رومانیہ کے مردوں پر مشتمل ایک کار پر حملہ کیا۔25سالہ ہنی نے کاسمیٹک اسٹور لش سمیت دکانوں کو بھی لوٹا اور اسے چار سال آٹھ ماہ قید کی سزا سنائی گئی۔ اب تک 1,000 سے زیادہ افراد کو اس بدامنی کے الزام میں گرفتار کیا گیا ہے، جن میں سے 480 پر فرد جرم عائد کی گئی ہے اور کم از کم 99 کو سزائیں سنائی گئی ہیں جبکہ مقدمات عدالت میں زیر سماعت ہیں۔ جب وہ ہل میں سڑک پر چل رہے تھے تو کار کو دیکھا، ایک بے ہنگم ہجوم نے اسے گھیر لیا اور حملہ کرنا شروع کر دیا اور مردوں کو اندر سے گھسیٹنے کی کوشش کی۔ ہل کراؤن کورٹ نے سنا کہ کیسے ہنی نے مسافر کا دروازہ کھولا، جب اندر موجود شخص نے خود کو بچانے کے لئے اسے بند کرنے کی کوشش کی جبکہ ولکنسن کو کار کی ونڈ اسکرین کو نقصان پہنچاتے ہوئے دیکھا گیا، جس سے 1500 پونڈز کا نقصان ہوا۔ عدالت کو بتایا گیا کہ مرد، اپنی جان کے خوف سے آخرکار ہاتھ اٹھا کر گاڑی چھوڑ کر قریبی ہوٹل میں فرار ہوئے۔ سزا سناتے ہوئے جج جان ٹھاکرے کے سی نے کہا کہ 3 اگست کے مناظر نسل پرستانہ، نفرت انگیز ہجوم کے تشدد کے 12 گھنٹے جاری رہے۔ انہوں نے کہا کہ ولکنسن اور ہنی دونوں نے زیادہ جسمانی چوٹ پہنچانے کا خطرہ پیدا کرنے کا ارادہ کیا تھا اور فسادات کی فوٹیج دیکھنا افسردہ اور خوفناک تھا۔ ولکنسن نے ایک گیراج پر حملے میں بھی حصہ لیا، جس میں نو کاروں کو نقصان پہنچا۔ اس نے ٹائروں کے ڈھیر کے اوپر ایک ڈبے کو آگ لگانے کی کوشش کی جو پہلے ہی جل چکے تھے، جس سے ورکشاپ کے شٹروں سے سیاہ دھوئیں کے بادل نکل رہے تھے، جہاں لوگ پناہ لئے ہوئے تھے۔ ولکنسن نے پرتشدد انتشار میں حصہ لینے، نسلی/مذہبی طور پر بڑھے ہوئے مجرمانہ نقصان اور آتش زنی کی کوشش کرنے کا جرم قبول کیا۔ ہنی نے گیراج حملے میں بھی حصہ لیا، اس نے پرتشدد انتشار، نسلی طور پر بڑھے ہوئے مجرمانہ نقصان اور لش، ایک O2 اسٹور اور شوزون میں چوری کے تین الزامات کا اعتراف کیا۔ سی پی ایس یارک شائر اور ہمبر سائیڈ کے ڈپٹی چیف کراؤن پراسیکیوٹر مائیکل کوئن نے کہا کہ بدامنی کے دوران اس کا رویہ خوفناک، بے شرمی اور پرتشدد تھا۔ پورے انگلینڈ میں مزید فسادیوں کو جیل بھیج دیا گیا، جمعہ کو 41 سالہ راجر ہیووڈ کو بھی جیل بھیج دیا گیا، جس نےبلیک پول میں لوگوں کو فسادات پر اکسانے میں مرکزی کردار ادا کیا۔ ہیووڈ نے پرتشدد خرابی اور ہنگامی کارکن پر حملہ کرنے کے دو جرائم کا اعتراف کیا اور اسے پریسٹن کراؤن کورٹ میں ڈھائی سال کے لئے جیل بھیج دیا گیا۔ لنکاشائر پولیس نے کہا کہ ہیووڈ نے پولیس افسران پر بدسلوکی کی اور ہاؤنڈز ہل شاپنگ سینٹر کی سیکورٹی ٹیم کے ایک رکن پر ایک بند اسٹور کے شٹر کو توڑنے کی کوشش کے بعد حملہ کیا۔ جج رابرٹ التھم نے کہا کہ ہیووڈ نے بلیک پول کے فسادیوں کو پولیس لائنز کی خلاف ورزی کرنے کا اشارہ کیا تھا اور یہ کہ اس دن اس کا نشے میں دھت ہونا ایک پریشان کن خصوصیت تھی۔جج نے مزید کہا کہ بعد میں ہیووڈ کو بظاہر بہت زیادہ نشے میں دیکھا گیا تھا کہ وہ یہ بتانے کے لئے کہ کس طرح ہجوم سے بات کرنے کے لئے لاؤڈ ہیلر کا استعمال کرنا ہے۔ 45 سالہ پال ولیمز کو سنڈرلینڈ فسادات کے سلسلے میں پرتشدد خرابی کے واقعہ کے جرم کا اعتراف کرنے کے بعد جمعہ کو دو سال اور دو ماہ کے لئے جیل بھیج دیا گیا۔ عدالت نے سنا کہ وہ شہر کے مرکز میں ایک ٹیک وے لینے کے لئے داخل ہوا تھا لیکن وہ بے ہودہ تباہی، تشدد اور بدنظمی کے ننگا ناچ میں سب سے آگے نکل گیا۔ اس کے دفاعی وکیل نے کہا کہ ان کی امیگریشن کے بارے میں کوئی سیاسی رائے نہیں ہے اور وہ اس کی بنیاد سے مکمل طور پر لاعلم ہیں۔ نیو کیسل کراؤن کورٹ نے سنا کہ ولیمز نے پولیس پر دھاتی باڑ اور بیئر کا کین پھینکا، اس کی قمیض اتار دی اور فسادات کی ڈھال کی لائن پر بھاگا۔ دریں اثناء 29 سالہ اسٹیو ملرین کو 16 ماہ اور چارلس اسمتھ، 22، کو 31 جولائی کو ڈاؤننگ اسٹریٹ کے قریب بدامنی میں کردار ادا کرنے پر 23 ہفتوں کی سزا سنائی گئی۔ ویسٹ منسٹر مجسٹریٹ کورٹ نے سنا کہ مولرین نے پولیس کی طرف چھرا گھونپنے کا اشارہ کیا اور جارحانہ نعرے لگائے جبکہ اسمتھ نے لڑائی کا موقف اختیار کیا اور افسران پر گندگی کا نعرہ لگایا۔ فسادات کا الزام عائد کرنے والا پہلا بالغ تھا، ایک زیادہ سنگین جرم جس میں زیادہ سے زیادہ 10 سال قید کی سزا ہو سکتی ہے، عدالت میں پیش ہوا ہے۔ 32 سالہ کیران عشر نے 2 اگست کو سنڈرلینڈ سٹی سنٹر میں بدامنی کے الزام میں فرد جرم عائد کرنے کے بعد ساؤتھ ٹی سائیڈ مجسٹریٹس کی عدالت میں درخواست داخل نہیں کی۔ جمعرات کو ایک 15 سالہ لڑکا انگلینڈ میں پہلا شخص بن گیا، جس پر سنڈرلینڈ بدامنی میں اپنے کردار پر فسادات کا الزام عائد کیا گیا۔ دریں اثناء 33 سالہ اشکان کریم کو 5 اگست کو ڈارلنگٹن میں ایک جھڑپ میں حصہ لینے کے بعد 12 ماہ کے لئے جیل بھیج دیا گیا ہے۔ کریم نے کہا کہ وہ ایک مسجد کو نسل پرستوں کے حملے سے بچانے کی کوشش کر رہے تھے۔ صدارتی جج نے کہا کہ کریم اس گروپ کا حصہ تھا، جو نسل پرستانہ اور انتہائی دائیں بازو کے نعرے لگانے والے مردوں کی مخالفت میں اکٹھا ہوا تھا لیکن یہ واضح تھا کہ اس کا نتیجہ تشدد کی صورت میں نکلے گا اور ایسا ہوا۔ جمعہ کو برسٹل، شفیلڈ، سندرلینڈ، بلیک پول، لیورپول اور پلائی متھ میں پرتشدد خرابی کے جرائم کے لئے مزید سزائیں سنائی گئیں۔