خیبر پختوخوا،وزرا ءپر کرپشن کے الزامات، تحقیقات کیلئے کمیٹی متحرک

18 اگست ، 2024

پشاور (آئی ا ین پی ) خیبر پختونخوا میں وزرا پر مبینہ کرپشن کے الزامات کی تحقیقات کیلئے کرپشن و بدعنوانی کی تحقیقات کیلئے تشکیل کردہ گڈ گورننس کمیٹی متحرک ہو گئی۔ گڈ گورننس اجلاس میں کابینہ اراکین کے خلاف شکایات پر تحقیقات کی گئیں جبکہ صوبائی کابینہ کے 3 سے 4 مزید وزرا کو فارغ کئے جانے کا امکان ہے۔ صوبے میں اہم وزارتوں پر فائز وزرا سے قلمدان واپس لئے جانے کا امکان ہے اور وزرا پر کرپشن، ٹرانسفر پوسٹنگ اور بدعنوانی کے الزامات ثابت ہوئے ہیں۔ پی ٹی آئی کے27سے زائد اراکین قومی و صوبائی اسمبلی کی کارکردگی غیر تسلی بخش قرار دی گئی ہے اور پی ٹی آئی اراکین کی کارکردگی کو گڈ گورننس کمیٹی نے غیر تسلی بخش قرار دیا ہے۔ دوسری جانب برطرف صوبائی وزیر شکیل خان اور وزیر اعلی ٰخیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور کے درمیان واٹس ایپ گروپ پر شدید تلخ کلامی ہوئی۔ پاکستان تحریک انصاف کے دونوں رہنمائوں کے درمیان تلخ کلامی گزشہ رات ایک بجے کے قریب پی ٹی آئی کے پارلیمنٹرینز کے واٹس ایپ گروپ میں ہوئی، واٹس ایپ گروپ میں ایک گھنٹے تک تلخ جملوں کا تبادلہ جاری رہا۔ نجی ٹی وی کے مطابق وزیراعلی ٰعلی امین گنڈاپور اور شکیل خان نے ایک دوسرے پر کرپشن کے الزمات لگائے، شکیل خان نے وزیر اعلیٰ کو بااختیار نہ ہونے کا طعنہ بھی دیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ تلخ کلامی کے دوران شکیل خان نے واٹس گروپ میں ہی وزیر اعلیٰ کے پی کو استعفی ٰدیا، جس پر وزیراعلیٰ نے جواب دیا کہ میں نے پہلے ہی سے آپ کو فارغ کر دیا ہے۔ دیگر وزرا اور اراکین اسمبلی کی مداخلت پر دونوں نے واٹس ایپ گروپ سے مسیجز ڈیلیٹ کردیئے۔