عمران خان سے وعدہ کیا ہے اب کسی کانام نہیں لونگا،شیرافضل مروت

18 اگست ، 2024

کراچی ( جنگ نیوز) جیو نیوز کے پروگرام نیا پاکستان میں گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما شیر افضل مروت نے عمران خان سے اپنی ملاقات اور شکوے شکایتوں کا احوال پیش کرتے ہوئے بتایاکہ میں نے بانی پی ٹی آئی سے وعدہ کیا ہے کہ اب کسی کا نام نہیں لوں گا۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نے جیونیوز کے پروگرام ’’ نیاپاکستان‘‘ میں گفتگوکرتے ہوئے کیا۔۔ شہزاد اقبال نے سوال کیا کہ عمران خان کو تو آپ پر شک نہیں ہے کہ آپ اسٹبلشمنٹ کے پلائنٹڈ ہیں اس سوال کے جواب میں شیر افضل مروت کا کہنا تھا کہ آپ کس طرح کا سوال کر رہے ہیں۔یہ کہہ کر شیر افضل مروت نے کال کو منقطع کردیا جس پر شہزاد اقبال نے وضاحت دیتے ہوئے کہا کہ ہم نے ا ن کے سامنے وہی سوال رکھا تھا جو تحریک انصاف کے اندر سے الزامات لگائے گئے تھے کہ ان کا تعلق اسٹبلشمنٹ سے ہے تو کیا یہ بداعتمادی ختم ہوگئی ہے لیکن اس سوال ہو ناراض ہوگئے، پروگرام میں اپنا تجزیہ دیتے ہوئے میزبان شہزاد اقبال نے بتایا کہ جیل میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ عمران خان نے کہا ہے کہ اسٹبلشمنٹ کو پیغام دینا چاہتا ہوں کہ وہ فراڈ لوگوں کو بٹھا کر ملک اور اداروں کو تباہ کر رہے ہیں۔ جبکہ تحریک انصاف کی کور کمیٹی نے اس بات کا امکان ظاہر کیا ہے کہ اگلے ماہ تک عمران خان کے خلاف تمام کیسز ختم ہوجائیں گے۔ سابق سپرنٹنڈنٹ محمد اکرم ابھی تک لاپتہ ہیں ۔ خیبرپختونخوا میں بدعنوانی کے الزام میں سابق وزیر شکیل خان کو عہدے سے ہٹانے پر پارٹی رہنما عاطف خان اور جنید اکرم برہم ہیں مگر تحریک انصاف نے دونوں کو پیغام دیا ہے کہ وہ معاملے کو عوام میں نہ لے کر جائیں اینٹی کرپشن کمیٹی سے ملیں اور دیکھیں انہوں نے یہ قدم کیوں اٹھایا ہے۔رہنما تحریک انصاف شیر افضل مروت نے کہا کہ گلے شکوے سب ختم ہوگئے ہیں میں نے عمران خان سے شکایت کی انہوں نے بھی جواب میں گلے کیے کہ میں نے ان کا کہا نہیں مانا اور پارٹی اختلافات کی میڈیا پر پات کی لیکن بہرحال ہمارے ملنے کی دیر تھی اور انہوں نے میرے گلوں کو کافی وزنی قرار دیا۔میرا پارٹی رہنماؤں سے گلے نہیں تھے عمران خان سے تھے ۔ عمران خان نے کہا ہے کہ آئندہ کوئی پارٹی لیڈر میرے حوالے سے کوئی میڈیا پر بات کریں تو اس کا جواب نہ دیا کریں مجھے بتایا کریں۔ عمران خان سے میں نے کافی کھسر پھسر کی جس کے نتیجے میں شاید سپرنٹنڈنٹ اکرم کو گرفتار کیا گیا ہے ۔عمران خان سے میں نے وعدہ کیا ہے اب میں اگر کسی کی بات بھی کروں گا تو کسی کا نام نہیں لوں گا۔ میزبان شہزاد اقبال نے سوال کیا کہ آپ نے جب بھی احتجاج کیا جب دوسرے رہنما نہیں کر پارہے تھے لیکن پھر پارٹی کی طرف سے آپ پر الزام لگا کہ آپ کو اسٹبلشمنٹ کی حمایت حاصل تھی؟ اس سوال کے جواب میں شیر افضل مروت نے کہا کہ بات تعلق کی نہیں ہے جرأت کی بات ہے کیا بائیس اگست کا جلسہ بھی اسٹبلشمنٹ کروارہی ہے اور جتنے جلسے ہم نے کیے اس پر 44 پرچے ہم پر ہوئے ہیں مجھے گرفتار بھی کیا گیا ورکروں کو گولیاں لگیں ورکر شہید بھی ہوئے کہیں اگر کوئی ریلیف ملا ہو تو بتائیں۔ نمائندہ جیو نیوز شبیر ڈار نے کہا کہ عمران خان سے پوچھا گیا کہ جیل میں مبینہ سہولتکاری کا نیٹورک پکڑا گیا ہے اس سے متعلق عمران خان کا کہنا تھا کہ مجھے اگر کوئی پیغام باہر بھیجنا ہو تو ا سکے لیے کسی جیل افسر کی ضرورت نہیں ہے کیوں کہ ہر ہفتے میری وکلاء اور پارٹی رہنماؤں سے ملاقات ہوتی ہے۔اور جیل میں جیمرز لگے ہوئے ہیں موبائل جیل میں کام نہیں کرتا یہ کہنا کہ میری سہولتکاری کا نیٹورک پکڑا گیا ہے یہ مذاق سے کم نہیں ہے۔شیر افضل مروت کو عمران خان سے جب نہیں ملنے دیا جارہا تھا تو انہوں نے مجھ سے کہا میں ایک پیغام دینا چاہتا ہوں یہ آپ ضرور چلوائیں نے ان کا کہنا تھا کہ عمران خان سے ملنے نہیں دیا جارہا ہے اور مخصوص لابی جو عمران خان تک رسائی رکھتی ہے انہوں نے نام لیے بغیر کہا حماد اظہر اور شکیل خان کی باتوں کی تائید کرتا ہوں اور یہ مسائل پارٹی میں چل رہے ہیں۔