فیض حمید نے سازش کی نہ انکی گرفتاری سے خوفزدہ ہوں، عمران خان

18 اگست ، 2024

راولپنڈی(ایجنسیاں، مانیٹرنگ ڈیسک) بانی پی ٹی آئی و سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ فیض حمید نے سازش کی نہ انکی گرفتاری سے خوفزدہ نہیں، اگر ڈرتا تو اس معاملے پر جوڈیشل کمیشن بنانے کا نہ کہتا، اسٹیبلشمنٹ ملک کو تباہی کی جانب نہ لے جائے، ملک کو بچائیں، فراڈ لوگوں کو اوپر بٹھا کر ادارے تباہ کیے جا رہے ہیں، چیف جسٹس نےہماری 3 مزید وکٹیں گرا دیں،نیا توشہ خانہ ریفرنس بھی چیف جسٹس کے ریمارکس پر بنایا گیا، مخصوص نشستوں کے معاملے پر آئین کی دھجیاں اڑائی اڑائی جارہی ہیں۔ وہ اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کررہے تھے۔ بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ پی ٹی آئی کو دبانے کیلئے ملک کو تباہ کیا جا رہا ہے، میں جنرل فیض کی گرفتاری پر بالکل نہیں ڈر رہا، اگر ڈرتا تو جوڈیشل کمیشن کی بات نہ کرتا، سوشل میڈیا اور انٹرنیٹ پر پابندی لگا کر ملک کا 5 ملین ڈالر کا نقصان کیا گیا، ہم پر نواز شریف کے الزامات کی اصلیت اکنامک سروے آف پاکستان سے واضح ہو جائے گی۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ چیف جسٹس نے ہماری 3 مزید وکٹیں گرا دی ہیں، ہمارے خلاف نیا توشہ خانہ ریفرنس 23 نومبر کو چیف جسٹس کے ریمارکس پر بنایا گیا، زیر سماعت ریفرنس پر چیف جسٹس کیسے ریمارکس دے سکتے ہیں؟ ہم سمجھتے ہیں چیف جسٹس نے ریمارکس دے کر اس جج کو واضح پیغام دیا ہے۔ بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ یہ سب کچھ صرف چیف جسٹس کی ایکسٹینشن اور دو تہائی اکثریت حاصل کرنے کے لیے کیا جا رہا ہے، زلفی بخاری سے رابطے کے لیے فون کی ضرورت نہیں، وکلا موجود ہیں ان کے ذریعے پیغام بھجوا سکتا ہوں، آرٹیکل چھپوانا ہو تو وکلا کو پوائنٹس دے کر چھپوا سکتا ہوں۔ عمران خان کا مزید کہنا تھا کہ آکسفورڈ کے چانسلر کا الیکشن لڑنے کو تیار ہوں زلفی کو اس سے متعلق ہدایات دیدی ہیں، جیل میں جیمرز لگے ہوئے ہیں موبائل نہیں چلتے یہ لوگ گھبراگئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف کے الزامات پر صرف یہ کہنا چاہتا ہوں کہ وہ اکنامک سروے آف پاکستان کی رپورٹ پڑھ لیں، (ن) لیگ والے ساڑھے 19ارب ڈالر کا خسارہ چھوڑ کر گئے تھے، اس لیے ہمیں عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے پاس جانا پڑا۔ عمران خان نے کہا کہ عاطف اور جنید خان کو پیغام ہے کہ وہ اینٹی کرپشن کے معاملے پر کمیٹی سے ملیں، اس معاملے کو بلاوجہ عوام میں نہ لے کر جائیں، پہلے یہ دیکھیں کہ اینٹی کرپشن کمیٹی نے یہ قدم کیوں اٹھایا۔ ان کا کہنا تھا کہ کمیٹی میں بریگیڈیئر (ر) مصدق، سینئر وکیل قاضی انور اور شاہ فرمان شامل ہیں، تینوں کمیٹی ممبران غیر جانبدار ہیں اور بہتر فیصلہ کریں گے۔ عمران خان کا کہنا تھا کہ کہا جا رہا ہے کہ فیض حمید نے 9 مئی کی سازش کی، حالانکہ سازش پی ٹی آئی کے خلاف ہوئی، پہلی سازش یہ تھی کہ جنرل ریٹائرڈ باجوہ نے نواز شریف کے کہنے پر جنرل (ر) فیض حمید کو ہٹایا۔ انہوں نے کہا کہ دوسری سازش یہ تھی کہ ہماری حکومت میں جنرل (ر) باجوہ نے حسین حقانی کو 35 ہزار ڈالر میں لابنگ کے لیے ہائر کیا، حسین حقانی کے بعد ڈونلڈ لو کا معاملہ آیا اور ہماری حکومت گرا دی گئی۔