غزہ،اسرائیلی فضائی حملے میں 9بچوں اور4خواتین سمیت خاندان کے 17افراد شہید

18 اگست ، 2024

غزہ (اے ایف پی/نیوز ڈیسک) غزہ کے شہری دفاع کے ادارے نےگزشتہ روز کہا کہ علی الصبح اسرائیلی فضائی حملے میں 9بچوں اور4خواتین سمیت ایک فلسطینی خاندان کے 17افراد شہید ہو گئے،اور اسرائیل نے انخلاء کے نئے احکامات جاری کردیے۔شہری دفاع کے ترجمان محمود بسال نے اے ایف پی کو بتایا کہ یہ حملہ وسطی غزہ کے الزوائدہ محلے میں اجلہ خاندان کے گھر پر ہوا۔ اسرائیلی فوج نے فوری طور پر کوئی تبصرہ نہیں کیا۔محمود بسال نے کہاکہ الزوائدہ میں اجلہ خاندان کے گھر اور ان کے گودام پر اسرائیلی حملے میں ہلاکتوں کی تعداد 17ہے۔محمودباسل نے ہلاک ہونے والوں کی فہرست دی جن میں نو بچے اور چارخواتین شامل ہیں۔ایک عینی شاہد نے بتایا کہ حملہ نصف شب کے ً بعد ہوا۔احمد ابو الغول نے اے ایف پی کو بتایا کہ تین راکٹ براہ راست مکان پر گرے،اندر بہت سارے بچے اور خواتین سوئی ہوئی تھیں،یہ مکان ایک تاجر کا تھا،ان کا کیا قصور تھا؟ طلوع فجر کے بعد حاصل کی گئی اے ایف پی ٹی وی فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ امدادی کارکن کنکریٹ بلاکوں کے ڈھیروں کے نیچے لاشوں کی تلاش کر رہے ہیں۔علاوہ ازیں ،عربی میں اسرائیلی فوج کے ترجمان نے سماجی رابطے کی سائٹ ایکس پر وسطی غزہ کے کچھ حصوں بشمول مغازی ضلع جو کہ الزوائدہ کے قریب ہے، کے لیے ایک مخصوص انسانی زون میں منتقل ہونے کے لیے ہدایات شائع کیں۔اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور (او سی ایچ اے) نے کہا کہ جمعہ کے احکامات، جن میں انسانی ہمدردی کے علاقوں سے باہر انکلیو کے دیگر علاقے بھی شامل ہیں، نے تقریباً 170,000 بے گھر افراد کو متاثر کیا ہے۔رپورٹ نے کہا کہ یہ انخلاء کے سب سے بڑے احکامات میں سے ایک ہے جو اس زون کو متاثر کر رہا ہے اور اس نے نام نہاد ʼانسانی ہمدردی کے علاقے کا حجم تقریباً 41 مربع کلومیٹر، یا غزہ کی پٹی کے کل رقبے کا 11 فیصد تک سکڑ دیا ہے۔انکلیو کے مرکزی حصے میں، رہائشیوں نے بتایا کہ اسرائیلی ٹینکوں نے ہفتے کے روز دیر البلاح کے مشرقی علاقے میں مزید پیش قدمی کی، جس علاقے پر انہوں نے پہلے حملہ نہیں کیا تھا، جہاں لاکھوں بے گھر فلسطینی پناہ لیے ہوئے ہیں۔