تھائی بادشاہ نے اپنی سالگرہ پر سابق وزیر اعظم تھاکسن کی سزا معاف کردی

18 اگست ، 2024

بنکاک (اے ایف پی) تھائی لینڈ کے بادشاہ نے اپنی سالگرہ کے موقع پر سابق وزیر اعظم تھاکسن شیناواترا کی سزا معاف کردی ، ان کے وکیل نے ہفتہ کو کہا کہ ان کی بیٹی کے مملکت کی نئی وزیر اعظم بننے کے ایک دن بعد یہ فیصلہ سامنے آیا ہے ۔ 75 سالہ ارب پتی تھاکسن ان ہزاروں افراد میں سے ایک ہیں جنہیں بادشاہ مہا وجیرالونگ کورن نے اپنی سالگرہ کے موقع پر معافی دی ہے۔تھاکسن کو بدعنوانی اور اختیارات کے ناجائز استعمال کے الزامات کے تحت آٹھ سال کے لئے اس وقت جیل بھیج دیا گیا تھا جب وہ 15 سال کی خود ساختہ جلاوطنی کے بعد تقریباً ایک سال قبل مملکت واپس آئے تھے۔لیکن بادشاہ نے ان کی سزا کو کم کرکے ایک سال تک کردیا اور بعد میں ان کی عمر اور خراب صحت کی وجہ سے انہیں پیرول پر رہا کر دیا گیا۔ عام معافی کا اعلان سرکاری رائل گزٹ میں کیا گیا تھا اور تھاکسن کے وکیل ونیاٹ چیٹمونٹری نے کہا کہ دو بار کے وزیر اعظم کو فائدہ ہوا۔انہوں نے اپنے ذاتی فیس بک اکاؤنٹ پر کہا کہ "تھاکسن شیناواترا شاہی معافی پانے والوں میں شامل ہیں۔"انہیں میں جیل ایک دستاویز ملی جس میں کہا گیا تھا کہ وہ ایک آزاد آدمی ہیں۔" ہفتے کے روز شائع ہونے والے رائل گزٹ میں کہا گیا ہے کہ "بادشاہ نے ان لوگوں کو اپنے آپ کو بہتر کرنے اور اپنے ملک کو فائدہ پہنچانے کے مواقع فراہم کیے ہیں"۔اچھے اخلاق والے قیدیوں کے لیے معافی تقریباً ایک ماہ بعد ہوئی جب بادشاہ وجیرالونگ کورن نے جولائی کے آخر میں اپنی 72ویں سالگرہ منائی۔ سابق وزیر اعظم کو اصل میں 31 اگست کو اپنا ایک سال کا پیرول مکمل کرنا تھا۔قانون سازوں نے جمعہ کو تھاکسن کی بیٹی پیٹونگٹرن شیناواترا کو بطور وزیر اعظم منظور کر لیا۔37 سال کی عمر میں، وہ مملکت کی سب سے کم عمر وزیر اعظم ہیں اور اپنے والد اور خالہ ینگ لک کے بعد اس عہدے پر فائز ہونے والی شیناواترا خاندان کی تیسری رکن ہیں، اول ذکر دونوں کو فوجی بغاوتوں میں بے دخل کر دیا گیا تھا۔پیٹونگٹرن کی اعلیٰ ملازمت پر ترقی اس وقت ہوئی جب مملکت کی آئینی عدالت نے سابق وزیر اعظم سریتھا تھاوسین کو مجرمانہ سزا کے ساتھ کابینہ کا وزیر مقرر کرنے پر برطرف کردیا۔