300ارب روپے کا گندم درآمد اسکینڈل ، آڈیٹر جنرل نے خصوصی آڈٹ کا حکم دیدیا

05 ستمبر ، 2024
انصار عباسی
اسلام آباد :… آڈیٹر جنرل آف پاکستان کی جانب سے گندم کے حالیہ اسکینڈل کے خصوصی آڈٹ کا حکم دیا گیا ہے۔ اس اسکینڈل کی وجہ سے مبینہ طور پر 300 ارب روپے سے زائد کا نقصان ہوا۔ آڈیٹر جنرل نے منگل کو گندم کی خریداری کے بحران 2023-24ء پر خصوصی تحقیق کا حکم دیا۔ ذرائع کے مطابق، ’’خصوصی تحقیق‘‘ کسی خاص کیس کے خصوصی آڈٹ کی طرح ہے۔ مطلوبہ معلومات کے حصول کیلئے خوراک کے شعبے سے وابستہ وفاقی اور صوبائی حکام کے علاوہ پاکستان کسٹمز سے بھی رابطہ کیا گیا ہے۔ آڈیٹر جنرل کی طرف سے تمام صوبائی اور علاقائی (کشمیر، گلگت بلتستان) ڈائریکٹر جنرل آڈٹ کو یہ ذمہ داری دی گئی ہے کہ وہ اپنے متعلقہ محکمہ خوراک سے ایک ہفتے کے اندر درج ذیل معلومات فراہم کرنے کو کہیں: ۱) غذائی سال 2021-22، 2022-23 اور 2023-24 کیلئے گندم کی منظور شدہ خریداری پالیسی۔ ۲) گندم کی کمی کی مکمل فہرست، مقام، گنجائش، قلت کی نوعیت (یعنی ہائوس ٹائپ گودام، سائلو، ریزڈ پلیٹ فارمز (گنجی کٹس) وغیرہ۔ ۳) غذائی سال 2021-22، 2022-23، اور 2023-24 کیلئے گندم کی پیداوار کے اہداف اور ان اہداف کے مقابلے میں حقیقی پیداوار۔ ۴) خوراک کے سال 2021-22، 2022-23، اور 2023-24 کیلئے گندم کی منظور شدہ ریلیز پالیسی۔ ۵) جاری کردہ گندم کی مکمل تفصیلات، 2021-22، 2022-23، اور 2023-24 کیلئے میٹرک ٹن میں مل/ وصول کنندہ کے حساب سے۔ ۶) 2021-22، 2022-23، اور 2023-24 کے دوران درآمد کردہ گندم کی مکمل تفصیلات (اگر ہے تو)، ۷) معاون ریکارڈ کے ساتھ فراہم کردہ گندم کی سبسڈی کی مکمل تفصیلات (براہ راست اور بالواسطہ دونوں)۔