ہم فوج سے محبت کرنا چھوڑ دیں تو کون ملک سنبھالے گا،شہداءکےوالدین

08 ستمبر ، 2024

کراچی (ٹی وی رپورٹ) جیوکے پروگرام ’’جرگہ‘‘ میں میزبان سلیم صافی سے گفتگو کرتے ہوئے شہداء کےوالدین اور عزیزو اقارب نے کہا ہےکہ اگر ہم فوج سے محبت کرنا چھوڑ دیں تو کون اس ملک کو سنبھالے گا، شہادت ایسا رتبہ ہے جو سب کو نہیں ملتا ہے،میرے بابا نے پاکستان کے لیے جان قربان کی ہے۔کیپٹن حسین جہانگیر شہیدکے والد نے کہا کہ انسانی فطرت کے مطابق یقیناً اس کی جدائی کا دکھ موجود ہے لیکن جس طرح وہ دلیری سے لڑتے ہوئے شہید ہوا ہے اس پر مجھے فخر ہے۔ کیپٹن حسین جہانگیر شہادت کا شوقین بھی تھا۔اے پی ایس کا واقعہ ہوا اور پھر مسلسل مسجدوں میں دھماکوں کے وقت اُن کی عمر کم تھی لیکن اس سارے ماحول سے اس کے اندر ایک جذبہ پیدا ہوا اور وہ فوج میں آیا۔اللہ ایسا بیٹا سب کو دے وہ سیون لائٹ کمانڈو بیٹالین کا پہلا شہید ہے۔کیپٹن حسین جہانگیر شہید کی والدہ نے کہا کہ میرا بچہ بہت ذہین اور مجھ سے بہت محبت کرنے والا تھا۔میری خواہش تھی کہ وہ بہت بڑا سرجن بنے وقت گزرتا گیا اور اس کا دل تھا کہ وہ فوج کو جوائن کرے اور اس نے مجھے قائل کیا میں نے اسے خوشی سے فوج میں جانے کی اجازت دی۔کیپٹن حسین جہانگیر شہید کے بھائی نے کہا کہ وہ مجھ سے دو سال بڑے تھے لیکن ان سے میرا رشتہ دوستوں والا تھا۔اہلیہ ہارون بلور شہید نے کہا کہ میرے سسر پر پانچ خود کش حملے ہوئے تھے اور اس زمانے میں تقریباً آئے روز دھماکے ہوا کرتے تھے۔ ان کا کہنا تھا کہ قوم کے بچے میرے بچے ہیں وہ ہمیشہ فرنٹ پر رہتے تھے۔اور انہوں نے زندگی بھی بہادروں کی طرح گزاری اور شہادت بھی بہادری کی نصیب ہوئی۔