مدارس کی ایک اینٹ گرائو گے تو میں اقتدار کی عمارت کو گرادونگا،فضل الرحمٰن

09 ستمبر ، 2024

لاہور(جنگ نیوز) جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن کا کہنا ہے کہ میرے مدارس کی ایک اینٹ گراؤ گے تو میں تمہارے اقتدار کی عمارت گرا دوں گا، آج منکرین ختم نبوت کی کمر ٹوٹ چکی ہے،انہیں امریکا پناہ دے سکتاہے نہ برطانیہ، قوم کاحوصلہ اب بھی جوا ن ہے،کسی صورت اسرائیل کو تسلیم نہیں کریں گے،فلسطینی شہریوں کے خون سے ہاتھ رنگنے والا امریکا کیسے انسانی حقوق کاعلم برداربن سکتا ہے؟ختم نبوت گولڈن جوبلی کانفرنس سے سربراہ جمعیت علماء اسلام مولانا فضل الرحمٰن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ختم نبوت کی شمع کے پروانوں نے ہم جیسے کمزور لوگوں کی دعوت پر جس طرح لبیک کہا ہے، میں اپنی زندگی ان کیلئے وقف کردوں تو پھر بھی ان کا شکریہ ادا نہیں کرسکوں گا۔ اس اجتماع کو کئی نسبتیں حاصل ہیں، اس وقت ربیع الاول کا مہینہ ہے جب نبی کریم کا نور کائنات میں چمکا، ہم اس مہینے میں ختم نبوت کا حق ادا کرنے کیلئے موجود ہیں۔ سربراہ جمعیت علمائے اسلام نے کہا کہ یہ وہی مینار پاکستان ہے جہاں پاکستان بنانے کی قرارداد منظور ہوئی تھی، آج اسی جگہ پاکستان کو بچانے کی کوشش ہورہی ہے۔ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ آج پچاس سال بعد دنیا کو پیغام دے رہے ہیں نبی کریم کی ختم نبوت پر شب خون مارنے والوں کو دیکھ لینا چاہئے، آج منکرین ختم نبوت کی کمر ٹوٹ چکی ہے،انہیں امریکا پناہ دے سکتا ہے نہ برطانیہ۔ ان کیخلاف قوم کاحوصلہ اب بھی جوا ن ہے۔ ملکی صورتحال کے حوالے سے مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ اسٹیبلشمنٹ کے چیلوں نے منکرین ختم نبوت کو پشت پناہی دینے کی کوشش کی ،جمعیت علمائے اسلام نے مارچ کرکے ان کو جواب دیا۔ انہوں نے کہاکہ ہم عالمی قوتوں کو بتانا چاہے ہیں کہ ہم کسی صورت اسرائیل کو تسلیم نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہاکہ امریکا کے ہاتھوں پر فلسطین، لیبیا اورشام کے شہریوں کاخون لگاہے، وہ کیسے انسانی حقوق کاعلم بردار بن سکتا ہے؟۔ سربراہ جے یوآئی کا کہنا تھا کہ حکومت اور اسٹبلشمنٹ کو عوام کے سامنے جھکنے کے سوا کوئی چارہ نہیں، فیصلے عوام نے کرنا ہیں اسٹبلشمنٹ نے نہیں۔ امریکی غلامی میں پاکستان کی سلامتی کو نقصان پہنچائو گے تو تنکے کی طرح باہر پھینک دیں گے۔ انہوں نے مبارک ثانی کیس کا حوالے دیتے ہوئے کہاکہ چیف جسٹس نے اپنی غلطی تسلیم کرلی، قوم اب تفصیلی فیصلے کاانتظار کررہی ہے،امید ہے تفصیلی فیصلہ علما کرام کی مشاورت سے جاری کیا جائے گا۔ ان کا کہنا تھاکہ یہ اجتماع پاکستان کی وحدت کی علامت ہے، کوئی پاکستان سے علیحدگی کی بات کرتا ہے تو ملک کی سلامتی پرکوئی سمجھوتہ نہیں کیا جاسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ تم نے مدراس کو نشانہ پر رکھا ہے جس دن ہم نے تم کو نشانے پر رکھا تو تم ملک چھوڑنے پر مجبور ہو جاؤ گے۔ تم میرے مدارس کی ایک اینٹ گراؤ گے میں تمہارے اقتدار کو گرا دوں گا۔ بلوچستان تمہارے ہاتھ سے نکل رہا ہے اور تم منکرین ختم نبوت کو مسلمان ثابت کرنے اوراسرائیل کو منانے میں لگے ہو۔انہوں نے کہاکہ سود کے خاتمے کیلئے چیف جسٹس کو خط لکھا ہے،وہ سود کے معاملے پر جلد فیصلہ کریں۔