کئی کوویڈ ویکسینز انفیکشن روکنے کی صلاحیت نہیں رکھتیں، نئی تحقیق میں انکشاف

09 ستمبر ، 2024

مانچسٹر (ہارون مرزا) سائنسدانوں کی تازہ تحقیق میں اس امر کا انکشاف ہوا ہے کہ کوویڈ ویکسین لگنے کے چھ ماہ بعد 10میں سے ایک سے بھی کم انفیکشن روکنے کی صلاحیت رکھتی ہے، نیوزی لینڈ کے محققین دسمبر 2020 سے 5ملین سے زیادہ لوگوں کے ڈیٹا کا جائزہ لینے کے بعد اس نتیجے پر پہنچے کہ ملک میں پہلی بارویکسین جابز 4 ملین افراد کو لگائی گئی، تقریباً 1ملین افراد کو کبھی بھی کوویڈ ویکسین نہیں لگائی گئی، سائنس دانوں نے مریضوں کے ڈیٹا کا استعمال کرتے ہوئے متعدد مختلف کوویڈ نتائج کے خلاف جابز کی تاثیر کا اندازہ لگایا بشمول انفیکشن، ہسپتال میں داخل ہونے اور موت کے خلاف اس کے اثرات بھی ریکارڈ کئے گئے، محققین نے دوسرے کوویڈ بوسٹر حاصل کرنے والے لوگوں کی بنیاد پر نتیجہ اخذ کیا۔ سائنس دانوں کے مطابق جابز وائرس سے ہونے والی اموات کے خلاف مستقل تحفظ فراہم کرتا پایا گیا مگر انفیکشن کے خلاف تحفظ کم تھا۔ پہلے ماہ میں لوگوں کو جابز لگا تو یہ پایا گیا کہ 57فیصد انفیکشن کو روک دیا گیا لیکن چھ ماہ بعد یہ گر کر صرف 9.9فیصد رہ گیا، کوویڈ کی وجہ سے ہسپتال میں داخل ہونے کیخلاف جابز پر مبنی تحفظ بہتر تھا حالانکہ ایک اہم ڈراپ آف بھی ریکارڈ کیا گیا تھا، ویکسین لگوانے کے بعد پہلے مہینے میں وائرس کے ساتھ ہسپتال میں داخل ہونے کے خلاف 82فیصد تحفظ حاصل کیا لیکن چھ ماہ تک یہ کم ہو کر صرف 49فیصد رہ گیا، تحقیق کاروں نے نوٹ کیا کہ چونکہ ٹیکہ لگائے گئے گروہ میں کوویڈ سے کوئی موت نہیں ہوئی جس کو دوسرا بوسٹر ملا تھا اس نتیجے پر تقابلی تجزیہ ممکن نہیں تھا، وقت کے ساتھ کوویڈ ویکسین کی تاثیر میں کمی آتی ہے،2021 میں ہونے والی امریکی تحقیق میں انکشاف ہوا تھا کہ کوویڈ جابزچھ مہینوں میں انفیکشن کے خلاف 85 فیصد سے کم ہو کر 50 فیصد صلاحیت پر آ گئی تھی۔