عوامی خدمات کی بگڑتی حالت بہتر بنانے کے لیے کمیشن قائم کیا جائے، ٹی یو سی کا مطالبہ

09 ستمبر ، 2024

لندن (پی اے) ملک بھر کی مزدور تنظیموں نے مطالبہ کیا ہے کہ عوامی خدمات کے اداروں کی بگڑتی حالت بہتر بنانے کیلئے کمیشن قائم کیا جائے۔ مزدور تنظیموں کا کہنا ہے کہ این ایچ ایس، اسکولوں اور دوسرے سرکاری اداروں کو درپیش مسائل حل کرنے کیلئے یونینوں، آجرین اور غیر جانبدار ماہرین کو ایک جگہ جمع کر کے ان کی مشاورت سے معاملات بہتر بنانے کے اقدامات کئے جائیں۔ ٹی یو سی کے جنرل سیکرٹری پال نوواک نے کہا کہ کنزرویٹو حکومت کے 14سالہ دور حکومت میں ہسپتالوں، اسکولوں اور دوسرے شعبوں کو فنڈز کی فراہمی میں کٹوتی کی جاتی رہی ہے۔ ٹی یوسی کی سالانہ کانگریس سے قبل انٹرویو دیتے ہوئے انھوں نے کہا کہ وہ کوئی ایسا ادارہ بھی نہیں بتا سکتے، جو 14سال قبل کے مقابلے میں بہتر حالت میں ہو۔ انھوں نے کہا کہ سرکاری شعبے سے وابستہ افراد، جن میں نرسیں، اساتذہ اور ماحولیاتی ایجنسی، ریونیو اور کسٹمز اور ہیلتھ اور سیفٹی کے شعبے سے وابستہ افراد شامل ہیں، آج نجی اداروں میں زیادہ رقم کما رہے ہیں، جس کی وجہ سے سرکاری اداروں میں بڑی تعداد میں اسامیاں خالی پڑی ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اب نئے سرے سے آٖغاز کرنے کیلئے ایک پبلک سروس ورک فورس کمیشن بنایا جائے اور اس میں لوگوں کی بھرتی اور لوگوں کو اپنے اداروں پر کام کرتے رہنے کی ترغیب دینے کو اولیت دی جائے۔ انھوں نے کہا کہ مختلف اداروں میں کام چلانے کیلئے ایجنسی کا اسٹاف رکھ کر خزانے پر بلینز پونڈ کا بوجھ ڈالا گیا۔ ٹی یوسی نے 3,200 افراد کی رائے بھی شائع کی ہے، جس میں برطانیہ کے عوامی خدمت کے اداروں کی حالت زار پر تشویش کا اظہار کیا گیا ہے۔ نوواک نے کہا کہ کنزرویٹو کے دور میں ورکرز اور یونینوں کو نظر انداز کیا گیا، تاہم انھوں نے امید ظاہر کی کہ اب لیبر پارٹی کے دور حکومت میں حالات بالکل ہی مختلف ہوں گے۔ انھوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے مختلف سرکاری اداروں کے ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کرنے کا وعدہ اس جانب پہلا قدم ہوگا۔ انھوں نے کہا کہ کنزرویٹو دور حکومت میں سرکاری اداروں کے ملازمین کی تنخواہوں میں تیزی سے کمی ہوئی اور 2010سے رواں سال تک تنخواہوں میں حقیقی معنوں میں 3.6 فیصد کمی ہوچکی ہے۔تنخواہوں میں اضافہ نہ ہونے کی وجہ سے ملازمین اداروں کو ترک کر کے نکلتے گئے جبکہ گزشتہ 2سال کے دوران ہزاروں ورکرز کو اپنے مطالبات منوانے کیلئے ہڑتالیں کرنا پڑیں۔ انھوں نے کہا کہ اب لیبر کی کامیابی کے بعد صنعتی تعلقات کو از سرنو استوار کرنے کا موقع ہے۔ انھوں نے کہا کہ کنزرویٹو حکومت نے ہماری عوامی خدمات کوملیا میٹ کردیا، اس سے کمیونٹیز پر تباہ کن اثرات مرتب ہوئے اور ملک غریب تر اور کمزور ہوتا گیا۔ انھوں نے کہا کہ ہمیں معلوم ہے کہ کنزرویٹو حکومت کی 14 سال کی خرابیاں راتوں رات ٹھیک نہیں ہوسکیں گی لیکن یونینیں اس کام میں حکومت کی مدد کرنے کو تیار ہیں۔