PTI رہنماؤں کی گرفتاریاں شروع، بیرسٹر گوہر، مروت کو اسلام آباد میں جلسے کے نئے قانون کی خلاف ورزی پر حراست میں لیا گیا

10 ستمبر ، 2024

اسلام آباد ( ایوب ناصر، خصوصی نامہ نگار، جنگ نیوز ، ایجنسیاں ) وفاقی دارالحکومت میں جلسے جلوسوں سے متعلق نئے قانون کی خلاف ورزی پر تحریک انصاف کے رہنماؤں کی گرفتاریاں شروع ،خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کے خلاف تھانہ سنگجانی میں مقدمہ درج کر لیا گیا ،پاکستان تحریک انصاف کے چیئر مین بیرسٹر گوہر ، رکن قومی اسمبلی شیر افضل مروت اور پی ٹی آئی کے وکیل شعیب شاہین کو گرفتار کر لیا گیا ۔ بیرسٹر گوہر اورشیر افضل مروت کو پارلیمنٹ کے باہر سے جبکہ شعیب شاہین کو ان کے آفس سے گرفتار کیا گیا ،پارلیمنٹ ہاؤس سے نکلتے ہوئے گرفتار کئے گئے پی ٹی آئی کے ارکان قومی اسمبلی میں زیبر خان کا نام بھی شامل ہے، متعدد ارکان اجلاس میں تو موجود تھے مگر اجلاس کے بعد گرفتار افراد میں ان کے نام شامل نہیں ۔مزید گرفتاریوں کیلئے چھاپے جاری ہیں ،ذرائع کا بتانا ہے کہ بیرسٹر گوہر‘ عمرایوب‘ زرتاج گل‘عامر مغل، شعیب شاہین، شیر افضل مروت‘ سیمابیہ طاہر اور راجہ بشارت سمیت 28 مقامی رہنما بھی مقدمات میں نامزد ہیں۔پولیس حکام کا کہنا ہے کہ عمرایوب اور زرتاج گل کو بھی گرفتار کیا جائے گا، تاہم علی محمد خان پارلیمنٹ ہاؤس سےروانہ ہوگئے انہیں گرفتارنہیں کیا گیا ۔ ذرائع کے مطابق شیرافضل مروت کو نئے قانون کے تحت قواعدوضوابط کیخلاف ورزی پر گرفتار کیا گیا، ان کو پولیس سے تصادم کے مقدمے میں گرفتارکیا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ نئے قانون کے مطابق جلسے میں موجود پنجاب کی قیادت کیخلاف بھی کریک ڈاون شروع ہونےکا امکان ہے اور اسلام آباد پولیس نے پنجاب پولیس کو باضابطہ طورپر آگاہ کردیا گیا ۔ پیر کو قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہونے کے بعد پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر پولیس کی بھاری نفری تعینات رہی اور ریڈ زون کے داخلی اور خارجی راستے بند کردئیے گئے،کیپیٹل پولیس نے ڈی چوک، نادرا چوک، سرینا اور میریٹ کے مقام سے ریڈ زون کو مکمل طور پر سیل کر کے پارلیمنٹ کے خارجی گیٹ پر ناکہ لگا لیا تھا ،پولیس ذرائع کے مطابق جلسہ وقت پر ختم نہ کرنے، پولیس پر پتھراؤ اور روٹ کی خلاف ورزی پر منتظمین کیخلاف تین مقدمات درج کئے گئے ۔پولیس ذرائع نے بتایا کہ پی ٹی آئی جلسے کے منتظمین کیخلاف پہلا مقدمہ تھانہ سنگجانی میں جلسے کے معینہ وقت کی پاسداری نہ کرنے پر درج کیا گیا، دوسرا تھانہ سمبل میں معینہ روٹ کی خلاف ورزی کرتے ہوئے قافلے سادات کالونی اور سرینگرہائی وے سے لانے پردرج کیاگیا جبکہ تیسرا مقدمہ ایس ایس پی سیف سٹی سمیت دیگر اہل کاروں پر پتھراؤ کرنے پرتھانہ نون میں درج کیاگیا ، جن پر گرفتاریاں بھی کی جارہی ہیں ۔ذرائع کا کہنا کہ وفاقی پولیس نے استغاثہ تیار کرلیا ،مقدمات میں عامر مغل، شعیب شاہین، عمر ایوب، زرتاج گل، سیمابیہ طاہر اور راجہ بشارت سمیت 28 مقامی رہنماؤں کو نامزد کیا گیا ،استغاثہ کے مطابق پولیس نے رُوٹ کی خلاف ورزی پر پی ٹی آئی کارکنوں کو روکا، جس پر کارکنوں نے پتھروں اور ڈنڈوں سے پولیس پر حملہ کر دیا ، پولیس نے شیلنگ کر کےحملے کو پسپا کر دیا، پی ٹی آئی کے مطابق اس موقع دو درجن سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا تھا۔ادھرکیپیٹل پولیس نے خیبرپختونخوا کے وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور کیخلاف تھانہ سنگجانی میں مقدمہ درج کر لیا ہے ،پولیس ذرائع کے مطابق وزیر اعلیٰ کے خلاف قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی اور ریاست کے خلاف نازیبا زبان استعمال کرنے کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کیا گیا ،مقدمے میں ضلعی انتظامیہ کے افسر کو حبس بے جا میں رکھنے کا الزام بھی ہے۔