گرفتاریوں پر پارلیمنٹ میں احتجاج،پیر کی رات جمہوریت کا 9مئی پارلیمان پر دھاوا بولنے والوں کے خلاف آرٹیکل 6لگا یا جائے،PTIرہنما

11 ستمبر ، 2024

اسلام آباد (ایجنسیاں/جنگ نیوز)پارلیمنٹ ہاؤس میں پیراورمنگل کی درمیانی شب پولیس داخل ہونے اور لائٹس بند کرکے ارکان کوگرفتارکرنے پر پارلیمنٹ میں شدیداحتجاج کیاگیا‘تحریک انصاف کے رہنماءعلی محمد خان ایوان میں برس پڑے اور کہا کہ نو مئی کو جو ہوا وہ غلط تھا مگرسوموار کی شب جو ہوا وہ جمہوریت کا نو مئی تھا ‘یہ جمہوریت کیلئے سیاہ ترین دن تھا‘پارلیمنٹ پردھاوابولنے والوں کے خلاف آرٹیکل 6لگایاجائے‘سنی اتحادکونسل کے صاحبزادہ حامد رضا کا کہنا ہے کہ رات تین بجے نقاب پوش پارلیمنٹ کے کمروں میں بیٹھے ہوئے تھے، گراؤنڈ فلور سے چوتھے فلور تک ایک ایک کمرہ چیک کیا گیا‘ سارجنٹ ایٹ آمرز کو کہیں مجھے گرفتار کرلیں مگر جو تذلیل کی گئی وہ ناقابل برداشت ہے۔پشتونخوا ملی عوامی پارٹی کے چیئرمین محمود خان اچکزئی نے کہا کہ پارلیمنٹ اور آئین کی بے حرمتی کی گئی‘جمہوری اور غیر جمہوری قوتوں کی لڑائی کھل کر سامنے آگئی۔ تفصیلات کے مطابق قومی اسمبلی اجلاس میں ارکان نے پارلیمنٹ ہاؤس میں پولیس داخل ہونے اور لائٹس بند کرکے ارکان کی گرفتاریوں کو پارلیمان پر حملہ قرار دے دیا۔علی محمد خان نے نقطہ اعتراض پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ آج میں عمران خان کا نہیں جمہوریت کا مقدمہ لڑ رہا ہوں‘ ہم اسرائیل میں نہیں پاکستان میں ہیں‘پیرکی شب کئی ارکان اسمبلی اس پارلیمنٹ میں چھپتے پھر رہے تھے۔رات کے اندھیرے میں پارلیمنٹ کی لائٹیں بند کی گئیں، تحقیقات کریں وہ نقاب پوش کون تھے۔ جو ہوا وہ جمہوریت‘ پاکستان اور آئین پر حملہ تھا ‘اگر جناح ہاؤس پہ حملہ پاکستان پہ حملہ تھا تو کیا پارلیمنٹ پہ حملہ پاکستان پہ حملہ نہیں کیا‘سیاسی اختلافات اپنی جگہ لیکن اس وقت ضرورت ہے کہ قوم اور فوج یک جان ہو جائے‘صاحبزادہ حامد رضا نے کہا کہ میں جب بھی بات کرتا ہوں تو ریڈ لائن کو کراس نہیں کرتا رات کو سوا تین بجے تین چار کالے شیشے والی گاڑیاں ادھر آتی ہیں پارلیمنٹ ہاؤس کی بجلی بند کی گئی، ہمیں جو بھی کمرہ کھلا ہم لوگ وہاں داخل ہوگئے ‘موبائل ٹارچ کے ذریعے اراکین کو ڈھونڈا اورگرفتار کیا گیا‘ سارجنٹ کو بولیں میرے اوپر اگر کوئی ایف آئی آر ہے تو مجھے پولیس کے حوالے کر دیں‘ارکان پارلیمنٹ کو توہین آمیز رویے کے ساتھ گرفتار کیا گیا وہ بہت شرمناک حرکت ہے ۔رکن اسمبلی محمود خان اچکزئی نے کہا کہ جمہوری اور غیر جمہوری طاقتوں کی لڑائی روز اول سے جاری ہے ‘جمہوریت کی لڑائی میں جمہوری قوتوں کی صفوں میں کھڑا ہوں گا‘جتنی بھی قربانیاں دینی پڑیں ہم تیار ہیں‘ یہ لڑائی گرم ہوگی ہم دیکھیں گے میدان میں کون قربانی دیتاہے ۔یہ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ ن کا امتحان ہے، آپ آئین کے ساتھ کھڑے ہوتے ہیں یا غیر جمہوری قوتوں کے دم چھلے بننے کو ترجیح دیتے ہیں۔