اسٹیبلشمنٹ سے مذاکرات بند،گنڈاپور کے بیان پر معافی مانگنے والے بزدل،عمران خان

11 ستمبر ، 2024

راولپنڈی(جنگ نیوز)بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہاہے کہ اسٹیبلشمنٹ سمیت ہر کسی سے مذاکرات بند کر رہا ہوں،گنڈا پور کے بیانات پر معافی مانگنے والے بزدل،ڈرپوک ہیں،انہیں پارٹی میں نہیں ہونا چاہیے،اسٹیبلشمنٹ نے ہمیں دھوکا دیا،میں آج سے اسٹیبلشمنٹ سمیت کسی فریق سے بھی مذاکرات کے دروازے بند کر رہا ہوں۔یہ بات انہوں نےاڈیالہ جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کرتے ہوئے کہی۔ دوران گفتگو عمران خان خاصے غصے میں نظر آئے،بیرسٹر علی ظفر کے سوا کوئی بھی پارٹی رہنماء اڈیالہ جیل نہیں آیا۔جیل میں صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو میں انہوں نےکہا کہ ساری پارٹی کو ہدایت ہے کہ اب اسٹیبلشمنٹ سے کوئی بات نہیں کرے گااسٹیبلشمنٹ نے ہمیں دھوکا دیا ہےاسٹیبلشمنٹ نے ملک کی خاطر 22 اگست کا جلسہ ملتوی کرنے کی درخواست کی تھی،22 اگست کے جلسے کے لیے ہمارے قافلے بھی نکل چکے تھے۔انہوں نے کہا کہ آٹھ ستمبر کے جلسے کی تاریخ بھی اسٹیبلشمنٹ نے دی تھی جس کیلئے این او سی بھی دیا گیاآٹھ ستمبر کے جلسے میں بھی ہمیں دھوکا دیا گیا،یحییٰ خان نے عوامی لیگ اور مجیب الرحمنٰ کو بھی اسی طرح دھوکا دیا تھا،مجیب الرحمن سے بھی ایک جانب بات چیت کر رہے تھے تو دوسری جانب ان کے خلاف آپریشن کا پلان بنا رہے تھے اورہمارے ساتھ بھی نو مئی کو یہی کیا گیا۔انہوں نے کہا کہ 9 مئی کو ان کی پہلے سے تیاری تھی اسی لیے 10 ہزار لوگوں کو 24 گھنٹے میں اٹھا لیا گیا،نو مئی کی فوٹیجز میں پی ٹی آئی کے لوگ نہیں ہیں یہ سی سی ٹی وی فوٹیجز ان کے پاسہیں،دنیا میں کہیں بھی کسی جلسے کا ٹائم مقرر نہیں کیا جاتاجلسہ کیا ہوٹل کی تقریب تھی جو وقت پر ختم ہو جاتا؟ اسٹیبلشمنٹ سے کسی نے بات نہیں کرنی یہ دھوکے باز ہیں۔بانی پی ٹی آئی عمران خان نے کہاہے کہ میں علی امین گنڈا پور کے ساتھ کھڑا ہوں،علی امین کے بیان پر معافی مانگنے والا بزدل ہے اسے پارٹی میں نہیں ہونا چاہیے وہ پارٹی چھوڑ دے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے کے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کو کل رات اسٹیبلشمنٹ نے اٹھایا،ایک صوبے کے وزیراعلی کو اٹھا کر آپ نفرتیں بڑھا رہے ہیں،خیبر پختون خوا کے وزیراعلی کے ساتھ ایسا کر کے ملک کو تباہی کی جانب لے جا رہے ہیں۔