الیکشن ٹریبونل:اسفند کاکڑ، زرک مندوخیل کیخلاف انتخابی عذرداریاں خارج

11 ستمبر ، 2024

کوئٹہ(اسٹاف رپورٹر)بلوچستان ہائی کورٹ کے جسٹس عبداللہ بلوچ پر مشتمل الیکشن ٹریبونل نے حلقہ پی بی 47 پشین پر اسفندیار کاکڑ اور حلقہ پی بی 42 کوئٹہ پر زرک مندوخیل کے خلاف دائر انتخابی عذرداریاں عدم ثبوت کی بناء پر خارج کردیں الیکشن ٹریبونل الیکشن حلقہ پی بی- 47 پشین پر اسفندیار خان کاکڑ کی کامیابی کے خلاف جمعیت کے مولوی کمال الدین کی جانب سے دائر انتخابی عذرداری پر فیصلہ سناتے ہوئے عدم ثبوت کی بنیاد پر انتخابی عذرداری خارج کردی، مولوی کمال الدین کی جانب سے کامران مرتضیٰ ایڈووکیٹ اور عدنان اعجاز ایڈووکیٹ نے جبکہ اسفندیار خان کاکڑ کی جانب سے نادر علی چھلگری ایڈووکیٹ، خلیل احمد، بلال محسن اور علی محمد ایڈوکیٹ نے انتخابی عذرداری کی پیروی کی،حکومت بلوچستان کی جانب سے کیس کی نمائندگی اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل نصرت بلوچ نے کی،الیکشن ٹریبونل نے حلقہ پی بی 42 کوئٹہ پر ہزارہ ڈیموکریٹک پارٹی کے عبدالخالق ہزارہ کی جانب سے مسلم لیگ کے زرک مندوخیل کی کامیابی کے خلاف دائر انتخابی عذرداری پر بھی فیصلہ سناتے ہوئے انتخابی عذرداری کو عدم ثبوت کی بناء پر خارج کردی،فیصلے میں کہاگیاکہ عدالت نے گواہوں کے بیانات اور ریکارڈ کی جانچ پڑتال کے بعد عدم ثبوت کی بناء پر انتخابی عذرداری خارج کردی، فیصلے میں کہاگیاکہ عبدالخالق ہزارہ کی طرف سے پیش کردہ پولنگ ایجنٹوں میں سے کسی بھی گواہ نے زرک مندوخیل کا نام نہیں لیا کہ اس نے دھاندلی کی ہے۔عبدالخالق ہزارہ کی جانب سے محمد ریاض احمد نے جبکہ زرک خان مندوخیل کی جانب سے نادر علی چھلگری، بلال محسن، شبیر احمد شیرانی اور علی محمد رند ایڈووکیٹ نے انتخابی عذرداری کی پیروی نے کی ،حکومت بلوچستان کی جانب سے نمائندگی اسسٹنٹ ایڈووکیٹ جنرل نصرت بلوچ نے کی۔