کوئٹہ(خ ن)وزیراعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی کی زیر صدارت وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ میں نصیر آباد ڈویژن میں ہونے والی حالیہ مون سون بارشوں سے ہونے والے نقصانات سے متعلق جائزہ اجلاس ہوا جس میں بارشوں سے ہونے والے نقصانات اور حکومتی اقدامات کا جائزہ لیا گیا ۔اجلاس میں شریک نصیر آباد ڈویژن کے مختلف حلقوں سے تعلق رکھنے والے صوبائی وزراء اور اراکان اسمبلی نے بھی متاثرہ علاقوں کی صورتحال پر روشنی ڈالی اور بحالی سے متعلق تجاویز پیش کیں ۔اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ صوبے کے اکثر علاقوں میں موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ہر سال غیر معمولی بارشوں کے باعث سیلابی صورتحال کا سامنا کرنا پڑتا ہے، موسمیاتی تبدیلی بڑا چیلنج ہے جس کے لئے دیرپا منصوبہ بندی کی ضرورت ہے، سیلاب کی تباہ کاریوں کی نوعیت کو کم سے کم رکھنے کے لئے موثر اور قابل عمل حکمت عملی مرتب کرنے کی ضرورت ہے، وزیراعلیٰ نے پٹ فیڈر میں شگاف اور نکاسی آب کے لئے ہنگامی بنیادوں فنڈز کے اجراء کے احکامات جاری کرتے ہوئے پٹ فیڈر میں شگاف پر کرنے اور اور نکاسی آب کے بحالی منصوبوں کو دو ہفتوں میں مکمل کی ہدایت کی اورمستقبل میں سیلابی صورتحال سے نمٹنے کے لئے نصیر آباد ڈویژن کی مکمل فیزیبیلیٹی اسٹڈی کرنے کا حکم دیا ۔وزیر اعلیٰ نے کہا کہ زراعت کے فروغ کیلئے آبپاشی کے نظام کو مکمل طور پر درست اور فعال کرنا ناگزیر ہے، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ڈرینیج ، بندادت اور کینالز کی ڈی سلٹنگ کے منصوبوں پر فوری کام شروع کیا جائے، صوبائی حکومت سیلاب سے متاثرہ نصیر آباد ڈویژن میں ہنگامی اور ترجیحی بنیادوں پر امداد و بحالی کے کام کو یقینی بنائے گی۔ اجلاس میں صوبائی وزیر خزانہ میر شعیب نوشیروانی، صوبائی وزیر آبپاشی میر محمد صادق عمرانی، صوبائی وزیر مواصلات میر سلیم خان کھوسہ، وزیر صحت سردار زادہ فیصل خان جمالی، نوابزادہ طارق مگسی ، صوبائی وزیر ریونیو میر عاصم کرد گیلو، پارلیمانی سیکرٹریز میر محمد خان لہڑی ، عبدالمجید بادینی سیکرٹری آبپاشی حافظ عبدالباسط، ڈائریکٹر جنرل پی ڈی ایم اے جہانزیب خان سمیت دیگر متعلقہ حکام نے شرکت کی۔ درایں اثناءوزیر اعلیٰ بلوچستان میر سرفراز بگٹی منگل کو ایک روزہ دورے پر پشین پہنچے جہاں انہوں نے رکن اسمبلی اصغر خان ترین کے چچا حاجی عبدالنبی کی وفات پر تعزیت و فاتحہ خوانی کی ، دورہ پشین کے موقع پر وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی قبائلی عمائدین اور عوام سے بھی ملے اور ان کے مسائل سنے، عوامی شکایات پر وزیر اعلیٰ بلوچستان نے پشین میں سرکاری اسکولوں کی بندش پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے تمام بند اسکول 14 دسمبر تک کھولنے کا حکم دیا ۔وزیر اعلیٰ نے ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ اساتذہ کی کمی کے باعث بند اسکولوں میں کنٹریکٹ کی بنیاد پر اساتذہ بھرتی کرکے غیر فعال اسکولوں میں فوری طور پر درس و تدریس کا عمل شروع کیا جائے ۔عمائدین سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا کہ عوام کی مشکلات اور مسائل حل کرکے پشین کو ماڈل ٹاؤن بنائیں گے، علاقے میں بحالی امن اور ترقیاتی منصوبوں کو اعلیٰ معیار کے مطابق مقررہ مدت میں مکمل کرنے کے لئے چیف منسٹر سیکرٹریٹ سے ایک اچھے قابل اور باصلاحیت سول افسر زاہد خان کو ڈپٹی کمشنر پشین تعینات کیا گیا ہے، وزیر اعلیٰ نے کہا کہ عوامی مسائل کا حل گڈ گورننس کے ذریعے ہی ممکن ہے، بلوچستان میں محکموں کو فعال کرکے سروس ڈلیوری کو بہتر بنائیں گے۔ اس موقع پر رکن اسمبلی اصغر خان ترین اور ترجمان بلوچستان حکومت شاہد رند بھی موجود تھے۔
پشاور گورنرخیبرپختونخوا فیصل کریم کنڈی نے کہا ہے کہ وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور کو جو ٹاسک اسلام اباد سے ملتا...
اسلام آباد ایک خوش آئند پیش رفت کے طور پر آل پاکستان ٹیکسٹائل ملز ایسوسی ایشن اور پاکستان کاٹن جنرز...