گنڈاپور ’’میٹنگ‘‘ کے 8 گھنٹے بعد منظر عام پر آگئے، میڈیا کی پہنچ سے باہر

11 ستمبر ، 2024

اسلام آباد ( طاہر خلیل، نیوزڈیسک ) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈا پور ’’میٹنگ‘‘ کے 8 گھنٹے بعد منظر عام پر آگئے، میڈیا کی پہنچ سے باہر، پارٹی ذرائع دعویٰ کر تے ہیں کہ وزیر اعلیٰ اسٹیبلشمنٹ کی کال پر بات چیت کیلئے گئے تھے لیکن 8 گھنٹے تک ان کے فون بند رہے ، بعد میں علی الصبح وہ پشاور چیف منسٹرہائوس پہنچ گئے ،وزیراعلیٰ ہاؤس میں پی ٹی آئی خیبرپختونخوا کی پارلیمانی پارٹی کے اجلاس کی اندرونی کہانی بھی سامنے آگئی، ذرائع کے مطابق اراکین نے وزیراعلیٰ علی امین گنڈاپور سے سوال کیا کہ آپ کل رات کہاں تھے؟ جس کے جواب میں وزیراعلیٰ نےکہا کہ سرکاری حکام کے ساتھ میٹنگ تھی،کل رات کسی نے کہیں پر زبردستی نہیں بٹھایا، جیمر کی وجہ سے رابطہ نہ ہوسکا، قبل ازیں اسلام آباد کے سیاسی اور پارلیمانی حلقوں میں دن بھر چہ میگوئیاں جاری رہیں کہ وزیر اعلیٰ علی امین گنڈاپور 8 گھنٹے کہا ں گم رہے ؟ پارٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ علی امین اور ان کے سٹاف کے موبائل فون8گھنٹے بند رہے، علی امین کی اتوار کو سنگ جانی مویشی منڈی میں تقریر پر پی ٹی آئی میں بھی شدید اضطراب پایا جارہا تھا ،بیرسٹر گوہر اور عمر ایوب خان نے خواتین ، صحافیوں اور اداروں کے حوالے سے وزیر اعلیٰ کے نا مناسب ریمارکس پر معذرت کی تھی ،لیکن منگل کو اڈیالہ جیل میں صحافیوں سے بات چیت میں عمران خان نے علی امین گنڈ ا پور کے ساتھ کھڑے ہونے کا اعلان کر کے پارٹی رہنمائوں کو ورطہ حیرت میں ڈال دیا۔پی ٹی آئی کے پارلیمانی پارٹی کےاجلاس کی اندرونی کہانی کے مطابق علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ سرکاری حکام کیساتھ معمول کا اجلاس تھا لیکن جیمر کی وجہ سے رابطہ نہ ہوسکا، جلسے میں جو خطاب کیا اس سے پیچھے ہٹوں گا نہ ہی معافی مانگوں گا، جس پر اراکین اسمبلی نے کہا کہ ہم جلسے میں آپ کے مؤقف کا ساتھ دیں گے۔مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر محمد علی سیف نے جیونیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیراعلیٰ نےکل سرکاری حکام سے میٹنگ کے حوالے سے پارلیمانی پارٹی کو بتایا ہے،ان کا کہنا تھا کہ پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں آئندہ کا لاحہ عمل بھی تیار کیا گیا ہے۔