امریکہ کے بعد برطانیہ،جرمنی اور فرانس نے ایران پر پابندیاں عائد کردیں

12 ستمبر ، 2024

لندن (ایجنسیاں) ایران کی جانب سے یوکرین کے خلاف استعمال کیلئے روس کو بلاسٹک میزائل کی فراہمی پر امریکہ کے بعد برطانیہ، جرمنی اور فرانس نے بھی ایران پر پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا ہے، جس کے بعد برطانیہ نے ایران کی تمام پروازیں روک دی ہیں اور متعدد ایرانی شخصیات اور کمپنیوں کے اثاثے منجمد کرنے کا اعلان کیا ہے۔ امریکہ کے وزیر خارجہ انٹونی بلنکن نے کہا ہے کہ ایران نے روسی افواج کو بیلسٹک میڑائل چلانے کی تربیت بھی دی ہے اور ایران سے روس کو ملنے والے بیلسٹک میزائل چند ہفتوں کے اندر یوکرین کے خلاف نصب کئے جاسکتے ہیں جبکہ ایران روس کویہ میزائل فراہم کرنے سے مسلسل انکار کرتا رہا ہے۔ برطانیہ کے وزیر خارجہ ڈیوڈ لیمی کے ساتھ ایک نیوز کانفرنس میں منگل کو بلنکن نے کہا تھا کہ روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن اب یوکرین کے خلاف جنگ میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کی خلاف ورزی کرتے ہوئے ایران، شمالی کوریا کی امداد پر زیادہ انحصار کر رہے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ امریکہ نے حال ہی اپنی انٹیلی جنس رپورٹوں سے آگاہ کیا ہے، جن میں دکھایا گیا ہے کہ روس کےدرجنوں فوجی ایران میں ان کے فتح 360 بیلسٹک میزائل چلانے کی تربیت حاصل کررہے ہیں، یہ میزائل زیادہ سے زیادہ 75 میل تک مار کرسکتے ہیں۔ ان میزائلوں سے روس کی فوجی قوت میں نمایاں اضافہ ہوجائے گا اور وہ روس کے قریب واقع یوکرین کے شہروں کو نشانہ بنا سکے گا۔ برطانیہ کے دفتر خارجہ نے بتایا ہے کہ امریکہ اور برطانیہ نے بعض ایسی شخصیات پر بھی پابندی لگادی ہے جو میزائل اور ڈرون کی فراہمی سے متعلق چین سے بہت گہرے تعلق رکھتے تھے۔ ان لوگوں میں ایران کی وزارت دفاع کے سابق بین الاقوامی تعلقات کے ڈائریکٹر جنرل بریگیڈیئر جنرل سید حمزہ گالندھری شامل ہیں۔