پروفیسر کرس وہٹی کیخلاف تشدد پر اکسانے والے نوجوان پر جرم ثابت

15 ستمبر ، 2024

لندن (پی اے) ویسٹ لندن کے علاقے پیڈنگٹن سے تعلق رکھنے والے ایک 55سال شخص پیٹرک Ruane کو سوشل میڈیا پر پروفیسر کرس وہٹی کے خلاف تشدد پر اکسانے کا جرم ثابت ہوگیا اور اسے دہشت گردی سے متعلق جرم کا مرتکب قرار دیدیا گیا۔ ملزم نے کورونا کی ویکسین کے خلاف ٹیلی گرام پر مہم چلائی تھی اور اس ویکسین کو آبادی پر کنٹرول کرنے کا حربہ قرار دیا۔ ملزم نے اس وقت کے چیف میڈیکل ایڈوائزر سے کہا تھا کہ یہ بات باعث شرم ہے کہ اسٹرازینیکا ویکسین ایجاد کرنے والے کو ابھی تک قتل نہیں کیا گیا۔ اولڈ بیلی کی عدالت میں جیوری نے اس کے خلاف دہشت گردی کی حوصلہ افزائی کرنے کے 2 الزامات کی سماعت کی۔ جیوری نے 2 ہفتے جاری رہنے والی سماعت کے بعد ایک میں اسے مجرم قرار دیا جبکہ دوسرے میں اسے بری کردیا۔ استغاثہ نے موقف اختیار کیا تھا کہ Ruane حکومت کی جانب سے چلائی جانے والی ویکسین کی مہم کو ایک خفیہ ایجنڈے کا حصہ سمجھتا تھا اور ٹیلی گرام گروپ پر اس کی بعض پوسٹس سے لوگوں میں غصہ پیدا ہوا اور بعض میں اس نے مخصوص شخصیات کے خلاف تشدد کی ترغیب دی اور اسٹرا زینیکا ویکسین ایجاد کرنے والے کے خلاف پوسٹ کی کہ یہ کتنے شرم کی بات ہے کہ کوئی ایسا نشانہ باز نہیں ہے جو ان کو باہر نکال سکے۔ عدالت کو بتایا گیا کہ ملزم نے بعض سیاستدانوں کے قتل کا بھی حوالہ دیا تھا۔ پراسیکیوٹر نے عدالت کو بتایا کہ ملزم نے خاص طورپر مخصوص شخصیات کو نشانہ بنایا اور ان کی خلاف تشدد کی ترغیب دی، اس کی یہ پوسٹس کئی مہینے تک موجود رہیں اور سنگین تشدد اور گڑبڑ کی حوصلہ افزائی کرتی رہیں۔ ملزم کی پوسٹس دو گروپوں کے ذریعے بڑی تعداد میں لوگوں تک پہنچیں اور ایک گروپ کے 18,000 اور دوسرے گروپ کے 8,000 افراد نے اسے دیکھا اور اسے دیکھنے والے ویکسین کے بارے میں شبہے میں پڑ گئے۔ جیوری نے ملزم پر جرم کا فیصلہ کرنے میں 7 گھنٹے لگائے اور 2 کے مقابلے میں 10 کی اکثریت سے فیصلہ سنایا۔ ملزم کو دہشت گردی کیلئے کارآمد مواد رکھنے کے الزام سے بری کردیا گیا۔جج رچرڈ مارکس کے سی اب 8 نومبر کو فیصلہ سنائیں گے، اس وقت تک کیلئے ملزم کو مشروط طورپر ضمانت پر رہاکردیا گیا ہے۔