سعودی عرب ، کرپشن پر لیفٹیننٹ جنرل ملازمت سے فارغ، 20 سال قید

15 ستمبر ، 2024

ریاض (اے پی پی) سعودی عدالت نے پبلک سکیورٹی کے سابق ڈائریکٹر لیفٹننٹ جنرل خالد بن قرار الحربی کو مجموعی طور پر بیس سال سزائے قید کے علاوہ 10 لاکھ ریال جرمانے کی سزا سنائی ہے۔العربیہ کےمطابق سابق ڈائریکٹر پر الزام تھا کہ اس نے اختیارات کا غلط استعمال کرتے ہوئے عوامی فنڈز میں ہیرا پھیری کی، جعلسازی سے کام لیا اور رشوت لی۔عدالت کی طرف سے لیفٹیننٹ جنرل خالد بن قرار الحربی کو سنائی گئی اس سزا میں10سال قید کی سزا جعلسازی اور رشوت کے کھاتے میں دی گئی سزا شامل ہے۔ انہیں جرمانے کے طور پر سنائی گئی دس لاکھ ریال کی رقم حکومتی خزانے میں جمع کرائی جائے گی۔خالد الحربی کو دس سال قید کی سزا اختیارات کے غلط استعمال کی بنیاد پر سنائی گئی ہے۔ کہ انہوں نے حکومتی ٹھیکوں کے اجرا میں اپنے اختیارات کا غلط استعمال کیا، ذاتی فوائد حاصل کیے۔ عدالت نے یہ سزا فوجداری قانون کے تحت دی ہے۔لیفٹیننٹ جنرل خالد الحربی کی ملازمت سے اسے برطرف کرتے ہوئے تحقیقاتی عمل شروع کردیا گیا۔ عدالتی فیصلے کے مطابق خالد الحربی سے رشوت کے طور پر وصول کردہ دس اعشاریہ آٹھ ملین ریال کی رقم واپس سرکاری خزانے میں ڈال دی گئی۔علاوہ ازیں ملزم سے دو اعشاریہ بیاسی ملین ریال کی رقم بارے کہا گیا ہے کہ یہ واپس سرکاری خزانے میں جمع کرائی جائے۔ یہ رقم ہیرا پھیری سے حاصل کی گئی ہے۔اسی طرح دوران ملازمت حاصل کیے گئے تحائف نما رشوتی اشیا بھی ضبط کر لیے جائیں گے۔ ان میں زرعی اراضی بھی شامل ہے۔ خالد الحربی سے وہ سب کچھ ضبط کر لیا جائے گا جو انہوں نے غیر قانونی طور پر حاصل کیا ہے۔