عدالتی اصلاحات، حکومت یا اپوزیشن، پارلیمان میں سنڈے سرپرائز کس کو ملے گا؟

15 ستمبر ، 2024

اسلام آباد ( فاروق اقدس/جائزہ رپورٹ ) حکومت متعلقہ اداروں اور قومی اسمبلی سیکرٹریٹ نے عدلیہ سے متعلق آئینی ترمیم کا بل آج (اتوار) کو پارلیمان میں پیش کرنے کا فیصلہ کر لیا، عدالتی اصلاحات، حکومت یا اپوزیشن پارلیمان میں سنڈے سرپرائز کس کو ملے گا؟وفاقی دارالحکومت میں ارکان پارلیمنٹ کی سرگرمیاں، قیاس آرائیاں ،دعوے شب بھر جاری رہے ،یادش بخیر آئینی ترامیم کے لیے دونوں ایوانوں میں دو تہائی اکثریت لازمی ہے۔ اس حوالے سے تفصیلات کے مطابق آئینی ترامیم منظور کرانے کے لیے قومی اسمبلی میں دو تہائی اکثریت کے لیے 224 ارکان کے ووٹ درکار ہیں، جب کہ قومی اسمبلی میں حکومتی ارکان کی تعداد 214 ہے، ترامیم منظوری کے لیے قومی اسمبلی میں حکومت کو مزید 10 ووٹ درکار ہیں۔ سینیٹ میں حکومتی اتحاد کو 60 ارکان کی حمایت حاصل ہے، اور سینیٹ کا ایوان 96 اراکین پر مشتمل ہے، جب کہ موجودہ ارکان کی تعداد 85 ہے، سینیٹ میں دو تہائی اکثریت کے لیے درکار ووٹوں کی تعداد 64 ہے۔سینیٹ میں خیبر پختونخوا کی نشستیں خالی ہیں، موجودہ صورت حال میں سینیٹ میں دو تہائی اکثریت چونسٹھ ارکان کی بنتی ہے جب کہ حکومتی ارکان کی تعداد ساٹھ ہے۔ حکومتی سینیٹرز اور ارکان قومی اسمبلی کو اسلام آباد میں رہنے کی ہدایت کی گئی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت نے تمام ترامیم براہ راست منظورکرانے کی حکمت عملی پر غور کیا ہے، حکومتی حلقوں کا دعویٰ ہے کہ نمبرز پورے ہیں۔  ، اس حوالے سے ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب تک وزیراعظم ہائوس پارلیمنٹ لاجز مولانا فضل الرحمان کی رہائش گاہ اور بعض نامعلوم مقام پر بھی اس حوالے سے سرگرمیاں جاری رہیں۔