مخصوص نشستیں، باہمت حکومتی کوششیں، سپریم کورٹ کے فیصلے پر عمل درآمد ناممکن، ترمیم شدہ الیکشن ایکٹ کے تحت خصوصی سیٹیں دی جائیں، اسپیکر

20 ستمبر ، 2024

اسلام آباد (ایجنسیاں)مخصوص نشستوں کے حصول کے لئے حکومت کی باہمت کوششیں جاری ‘ مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما اور اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق نے چیف الیکشن کمشنرسکندرسلطان راجا کو خط لکھ کر ترمیم شدہ الیکشن ایکٹ کے تحت مخصوص نشستیں الاٹ کرنے کا مطالبہ کر دیا۔خط میں کہاگیاہے کہ الیکشن ایکٹ میں ترمیم کے بعد سپریم کورٹ کے فیصلے پر عملدرآمد نہیں ہوسکتا‘ترمیمی ایکٹ کے تحت کسی سیاسی جماعت میں شامل ہونے والا آزاد رکن اب پارٹی تبدیل نہیں کرسکتا‘الیکشن کمیشن پارلیمنٹ کے بنائے ہوئے قانون پر عملدرآمد کرے۔اسپیکر قومی اسمبلی کے بعدا سپیکر پنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان نے بھی الیکشن کمیشن کو خط لکھ دیاجس میں مطالبہ کیاگیاہے کہ پنجاب اسمبلی کی خود مختاری کو برقرار رکھتے ہوئے مخصوص نشستوں کا فیصلہ کیا جائےجبکہ مخصوص نشستوں کے معاملے پر مسلم لیگ (ن) کے ارکان اسمبلی نے الیکشن کمیشن سے رجوع کر لیا۔الیکشن کمیشن میں درخواست محسن ایوب اور آمنہ شیخ کی جانب سے دی گئی ہےجس میں موقف اپنایاگیا کہ قرار دیا جائے مخصوص سیٹوں کے لیے فہرست نہ دینے والی پارٹی مخصوص سیٹوں کی اہل نہیں۔ تفصیلات کے مطابق اسپیکر ایاز صادق نے چیف الیکشن کمشنر کو الیکشنز ایکٹ میں ترمیم سے آگاہ کیا، خط کے مطابق سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد الیکشن ایکٹ میں تبدیلی ہوچکی ہے جس کا اطلاق ماضی سے ہوتا ہے۔خط میں اسپیکر قومی اسمبلی نے کہا کہ ترمیم شدہ الیکشن ایکٹ کا اطلاق 2017 سے کیا گیا ہے، ترمیم شدہ الیکشن ایکٹ پر عمل درآمد الیکشن کمیشن کی آئینی اور قانونی ذمہ داری ہے۔الیکشن ایکٹ اس وقت نافذ العمل ہے‘جمہوریت اور پارلیمنٹ کی بالادستی کے اصولوں پر عمل کریں۔ اسپیکر ایاز صادق نے خط کی کاپی چیف الیکشن کمشنر اور تمام ممبران کو بھجوادی۔ادھراسپیکر پنجاب اسمبلی کے خط کے متن میں لکھا ہے کہ پارلیمانی نظام کی سالمیت، آزادی برقرار رکھنا ضروری ہے،ترمیم شدہ الیکشن ایکٹ نافذ العمل ہے، خط میں مزید لکھا ہے کہ الیکشن کمیشن کی قانونی ذمہ داری ہے کہ پارلیمنٹ کی قانون سازی کا احترام کرے‘الیکشن کمیشن جمہوریت اور پارلیمانی بالادستی کے اصولوں کو برقراررکھے اور پنجاب اسمبلی کی خود مختاری برقرار رکھتے ہوئے مخصوص نشستوں کا فیصلہ کرےجبکہ لیگی ارکان اسمبلی کی جانب سے درخواست میں کہا گیا ہے کہ جن امیداروں نے انتخابات میں پارٹی وابستگی سرٹیفکیٹ جمع نہیں کرایا انہیں آزاد ڈکلیئرکیا جائے، قرار دیا جائے کہ سیاسی جماعت میں جانے والے آزاد ارکان دوبارہ پارٹی تبدیل نہیں کر سکتے۔ الیکشن ایکٹ کے مطابق فہرست نہ دینے والی جماعت مخصوص نشتوں کی اہل نہیں، ترامیم کے مطابق ایک مرتبہ وابستگی کا جمع سرٹیفکیٹ تبدیل نہیں ہو سکتا۔