خواجہ آصف کا جیو نیوز کو انٹرویو، مودی اور بی جے پی حواس باختہ

20 ستمبر ، 2024

کراچی (رفیق مانگٹ) پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف کا جیونیوز کو دیا گیا انٹرویو،مودی اوراس کی حکمران جماعت بی جے پی کو حواس باختہ کرگیا،نریند مودی نے کہا کہ پاکستانی وزیر دفاع نے کانگریس،نیشنل کانفرنس کے منشور کی حمایت کی،ہندوستانی وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا کہ کانگریس اور پاکستان کے ارادے بھی ایک اور ایجنڈا بھی ایک ، راہول گاندھی ہر ہندوستان مخالف طاقت کے ساتھ کھڑے ہیں ۔ نریند مودی نے کہا پاکستان میں کانگریس اور نیشنل کانفرنس کے اتحاد کی بلے بلے ہو رہی ہے۔ یہاں تو کوئی پوچھنے والا نہیں وہاں پوچھا جا رہا ہے،منشور کا جشن منا رہا ہے۔ پاکستان کے وزیر دفاع نے منشور کی حمایت کی اور کہا آرٹیکل370اور 35 پر پاکستان کا ایجنڈا کانگریس ،این سی کا ایجنڈا ہے۔ مقبوضہ جموں و کشمیر میں پاکستان کے ایجنڈے کی اجازت نہیں دیں گے۔ دنیا کی کوئی طاقت مقبوضہ جموں کشمیر میں آرٹیکل 370کی واپسی نہیں کراسکتی۔ مودی مقبوضہ جموں کشمیر کے ضلع ریاسی کے کٹرا میں جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے۔ بھارتی میڈیاٹائمز آف انڈیا،ہندوستان ٹائمز، نیوز 18،انڈیا ٹوڈے و دیگر میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی جنتا پارٹی کے ممبران پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف کے جیو نیوز پر حامد میر کے کیپٹل ٹاک کے انٹرویو کے کلپ پر تبصرے کررہے ہیں ۔ خواجہ آصف نے کہاپاکستان اور نیشنل کانفرنس ،کانگریس اتحاد مقبوضہ جموں و کشمیر میں ایک ہی صفحے پر ہیں۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ اس بات کا بھرپور موقع ہے کہ کانگریس-نیشنل کانفرنس اتحاد اسمبلی انتخابات میں کامیابی حاصل کرے گا اور اقتدار میں آئے گا۔اس پر مودی کے ساتھی وزیر داخلہ امیت شاہ نے کہا’’پاکستان کے وزیر دفاع کے کانگریس اور جے کے این سی کی دفعہ 370 اور 35A کی حمایت کے بارے میں بیان نے ایک بار پھر کانگریس کو بے نقاب کر دیا ہے۔ اس بیان سے ایک بار پھر واضح ہو گیا ہے کہ کانگریس اور پاکستان کے ارادے اور ایجنڈا ایک ہے۔ پچھلے کچھ سالوں سے راہول گاندھی ہم وطنوں کے جذبات کو ٹھیس پہنچانے والی ہر ہندوستان مخالف طاقت کے ساتھ کھڑے ہیں۔فضائی حملوں اور سرجیکل اسٹرائیکس کے ثبوت مانگنا ہوں یا ہندوستانی فوج کے بارے میں قابل اعتراض باتیں کہنا ہوں، راہول گاندھی کی کانگریس پارٹی اور پاکستان کی دھن ہمیشہ ایک ہی رہی ہے۔پاکستانی وزیر دفاع کے تبصرے کا جواب دیتے ہوئے، نیشنل کانفرنس کے سربراہ اور مقبوضہ جموں کشمیر کے سابق وزیر اعلیٰ فاروق عبداللہ نے کہا’’میرا اس پر کوئی کنٹرول نہیں ہے کہ پاکستان کیا کہتا ہے۔ میں پاکستانی نہیں ہوں۔ میں ہندوستانی شہری ہوں۔ اس سے پہلے، فاروق عبداللہ نے کہا تھا آرٹیکل 370 اور 35 اے کو بحال کیا جائے گا۔ کچھ بھی ناممکن نہیں ۔ اگر آج سپریم کورٹ کی پانچ ججوں کی آئینی بنچ نے آرٹیکل 370 کے خلاف فیصلہ سنا دیا ہے تو کیا یہ ممکن نہیں کہ کل سات ججوں کا آئینی بنچ آرٹیکل 370 کے حق میں فیصلہ دے دے۔