کپاس کی جننگ مرحلے میں 64 فیصد کمی، ٹیکسٹائل صنعت بحران میں مبتلا 

20 ستمبر ، 2024

اسلام آباد (خالد مصطفیٰ) کپاس کی جننگ مرحلے میں 64فیصد کمی نے برآمدی ٹیکسٹائل کوتشویشی بحران میں مبتلا کردیا ہے جس کی وجہ سے آئندہ مالی سال 2025میں انہیں 5ارب ڈالرز مالیت کی کپاس اور یارن درآمد کرناپڑے گاتاکہ برآمدات کی موجودہ سطح کو برقرار رکھا جاسکے ۔ وزارت تجارت میں کپاس اور برآمدات آرڈرز سے متعلق سینئر حکام کا کہنا ہے کہ کپاس اوریارن کی 90 لاکھ سے ایک کروڑ گانٹھیں درآمد کرنا پڑیں گی۔ جن کی مالیت 5 ارب ڈالرز ہوگی بجلی کے نرخ 15 سینٹ فی یونٹ سے زیادہ ہونے کی وجہ سے ملک میں ٹیکسٹائل ملوں کی ایک بڑی تعداد بند ہوچکی ہے۔ یہ ٹیرف خطے کے ممالک بھارت ، بنگلہ دیش اور ویت نام سے کہیں زیادہ ہے ۔ جس کی وجہ سے عالمی منڈیوں میں پاکستانی مصنوعات مقابلہ نہیں کرپارہے ہیں۔ اب مہنگی بجلی کے ساتھ کپاس کی عدم دستیابی نے صورتحال کو مزید سنگین بنادیا ہے۔ اس طرح رواں مالی سال 16 ارب 65 کروڑ ڈالرز کی برآمدات میں کوئی اضافہ ممکن دکھائی نہیں دے رہا ملکی مجموعی برآمدات میں ٹیکسٹائل مصنوعات کا حصہ 54.29 فیصد ہے جبکہ برآمدات کا رواں مالی سال مجموعی حجم 30 ارب 67 کروڑ 60 لاکھ ڈالرز ہے گندم کی شاندار فصل پر کسانوں کو حکومت کی جانب سے وعدے کے مطابق قیمت نہ ملنے پر دہی اقتصادیات تباہی کا شکار ہے۔