ووٹوں کے ڈبے کھلنے کے بعد فارم 45 ہو یا 75 اس کی کوئی حیثیت نہیں رہتی ، چیف جسٹس سپریم کورٹ

20 ستمبر ، 2024

اسلام آباد(ما نیٹر نگ ڈیسک)چیف جسٹس پاکستان جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دئیے کہ ووٹوں کے ڈبے کھلنے کے بعد فارم 45 ہو یا 75 اسکی کوئی حیثیت نہیں رہتی ہے، سپریم کورٹ نے بلوچستان اسمبلی کی نشست پی بی 14 سے متعلق پیپلز پارٹی کے امیدوار کی دوبارہ گنتی کی درخواست مسترد کردی۔بلوچستان کے صوبائی حلقے پی بی 14 میں دوبارہ گنتی اور ریٹرننگ افسران پر جانبداری کے الزامات سے متعلق درخواست کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے کی ۔سپریم کورٹ نے پی پی امیدوار غلام رسول کی پی بی 14 میں دوبارہ گنتی اور ریٹرننگ افسران پر جانبداری کے الزامات کی درخواست مسترد کرتے ہوئے ن لیگ کےمحمد خان لہڑی کی کامیابی کو برقرار رکھا۔ سماعت کے دوران وکیل درخواست گزار نے کہا کہ 96 میں سے 7 پولنگ اسٹیشنز پر دوبارہ گنتی کی درخواست دائر کی، اس پر چیف جسٹس نے کہا کہ درخواست گزار کو کیسے پتا چلا کہ غلط رزلٹ تیار کیا گیا، ڈبے کھلنے کے بعد فارم 45 ہو یا 75 اس کی حیثیت نہیں رہتی۔جسٹس نعیم افغان نےکہا پریزائیڈنگ افسران نے اصل ریکارڈ پیش کیا، آپ کاپیوں پر کیس چلا رہے ہیں، درخواست گزار کے گواہان نے پریزائیڈنگ افسران کا نام تک غلط بتایا، درخواست گزار کے گواہ تو خود کو پولنگ ایجنٹس بھی ثابت نہیں کر سکے۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیے کہ انتخابات میں سب سے اہم شواہد ووٹ ہوتے ہیں، فارم 45 تو پریزائیڈنگ افسر بھرتا ہے، یا تو دوبارہ گنتی پر اعتراض کریں کہ ڈبے کھلے ہوئے تھے، پریزائیڈنگ افسران کی جانبداری ثابت کریں، بتائیں کیا وہ رشتہ دار تھے؟جھوٹا سچا اللہ جانتا ہے ہم حقائق پر فیصلہ کرتے ہیں۔