سری لنکا،39سال میں پہلی بارافراط زر میں کمی ریکارڈ

01 اکتوبر ، 2024

کولمبو (اے ایف پی)مالی بحران کے شکار سری لنکا کی معیشت نے 39 سال میں پہلی بار صارفین کی قیمتوں میں کمی ریکارڈ کی، سرکاری اعداد و شمار نے گزشتہ روز ظاہر کیا کہ ستمبر میں افراط زر کی شرح منفی 0.5 فیصد تک گر گئی۔مردم شماری اور شماریات کے محکمے کے اعداد و شمار نے اگست میں افراط زر کی شرح 0.5 فیصد کے مقابلے میں ستمبر میں افراط زر میں اہم کردار ادا کرنے والے غذائی اور غیر غذائی اشیاء دونوں کی قیمتوں میں کمی کو ظاہر کیا۔سری لنکا نے آخری بار اکتوبر 1985 میں منفی 2.1 فیصد کے اعداد و شمار کے ساتھ افراط زر میں کمی ریکارڈ کی تھی۔دو سال قبل اس جزیرہ نما ملک میں غیر معمولی اقتصادی بحران کے عروج پر افراط زر 69.8 فیصد تک پہنچ گیا تھا۔خوراک، ایندھن اور دواؤں کی شدید قلت کی وجہ سے کئی ماہ تک مظاہرے ہوئے، جس کے نتیجے میں اس وقت کے صدر گوتابایا راجا پاکسے کو عارضی طور پر ملک سے فرار ہونے اور جولائی 2022 میں مستعفی ہونے پر مجبور کر دیا گیا۔ان کے جانشین رانیل وکرما سنگھے نے 2.9 بلین ڈالر کا بین الاقوامی مالیاتی فنڈ بیل آؤٹ حاصل کیا اور معیشت کو مستحکم کرنے کے لیے ٹیکس اور قیمتوں میں اضافہ کیا۔وکرما سنگھے رواں ماہ کے اوائل میں صدارتی انتخابات کے بعد اپنے عہدے سے محروم ہو گئے تھے۔تاہم،انتخابات کے فاتح صدر انورا کمارا ڈسانائیکے نے آئی ایم ایف پروگرام کو برقرار رکھنے کا عزم کیا ہے، لیکن اس کے نافذ کردہ کفایت شعاری کے کچھ اقدامات میں نرمی کی ہے۔